سونے کا ایک مثقال ہے اور اگر وہ یہ نہ پائے تو اس کی قیمت کے برابر چاندی صدقہ کرنا کافی ہے۔ واللہ اعلم (سماحۃ الشیخ محمد بن ابراہیم آل الشیخ رحمۃ اللہ علیہ )
کسی آدمی کا اپنی بیوی سے حیض ونفاس کے بعد اور غسل کرنے سے پہلے وطی کرنا:
سوال:ایک شخص نے اپنی بیوی سے حالت حیض میں یا حیض یا نفاس سے پاک ہونے کے بعد اور غسل کرنے سے قبل لاعلمی میں وطی کر لی تو کیا اس پر کفارہ ادا کرنا لازم ہے؟اور وہ کفارہ کتنا ہے؟اگر اس وطی سے عورت حاملہ ہو جائے تو اس جماع کے نتیجہ میں پیدا ہونے والا بچہ حرامی کہلائے گا؟
جواب:حائضہ سے اس کی شرمگاہ میں وطی کرنا حرام ہے، اس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے۔
"وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ ۖ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ ۖ وَلَا تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّىٰ يَطْهُرْنَ "(البقرۃ:222)
"اور وہ تجھ سے حیض کے متعلق پوچھتے ہیں ،کہہ دے: وہ ایک طرح کی گندگی ہے۔ سو حیض میں عورتوں سے علیحدہ رہو اور ان کے قریب نہ جاؤ۔یہاں تک کہ وہ پاک ہو جائیں۔"
اور جس نے ایسا کیا اس پر لازم ہے کہ وہ اللہ سے استغفار کرے۔ اس کی جناب میں توبہ کرے اور اپنے اس جرم کے کفارہ کے طور پر نصف دینار صدقہ کرے۔ جیسا کہ احمد اور اصحاب سنن نے عمدہ سند کے ساتھ عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص کے متعلق جس نے بحالت حیض اپنی بیوی سے جماع کیا، فرمایا :
"يَتَصَدَّقُ بِدِينَارٍ, أَوْ نِصْفِ دِينَارٍ" [1]
"کہ وہ ایک دینار یا نصف دینار صدقہ کرے۔"
ان دوکفاروں میں سے جونسا بھی تو ادا کرے تجھے کافی ہو گا۔ ایک دینار کی مقدار سعودی جنیہ کے سات حصوں میں سے چار حصے (7/4)ہے ،پس اگر سعودی جنیہ کی قیمت مثلاً ستر ریال ہے تو آپ پر بیس ریال یا چالیس ریال بعض فقراءپر صدقہ کرنا لازم و
|