Maktaba Wahhabi

130 - 670
لیکن نفاس والی عورت اور حائضہ سے تہبند کے اوپر اوپر سے فائدہ اٹھانا حلال ہے، خواہ وہ منہ سے (بوسہ لینا) ہو یا اپنے ہاتھ اور ٹانگوں سے لطف اندوز ہونا۔ اگر اس نے عورت کے پیٹ میں وطی کر کے فائدہ اٹھایا تو یہ بھی جائز ہے لیکن اگر اس نے عورت کی رانوں میں وطی کر کے فائدہ اٹھایا تو اس میں علماء کے درمیان اختلاف ہے۔ واللہ اعلم۔(شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ ) اپنی حائضہ بیوی سے ہم بستری کرنے کا حکم: سوال:مرد کا اپنی بیوی سے بحالت حیض جماع کرنے کا کیا حکم ہے؟ جواب:آدمی کا اپنی حائضہ بیوی سے وطی کرنا کتاب و سنت کی نص کی روشنی میں حرام ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: "وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ ۖ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ "(البقرۃ:222) "اور وہ تجھ سے حیض کے متعلق پوچھتے ہیں، کہہ دے: وہ ایک طرح کی گندگی ہے۔سو حیض میں عورتوں سے علیحدہ رہو اور ان کے قریب نہ جاؤ۔" آیت میں حیض کی حالت میں عورت سے وطی کرنے کی ممانعت سے مقام حیض ،یعنی فرج میں وطی کی ممانعت مراد ہے۔ اگر کوئی شخص جسارت کرتے ہوئے حائضہ سے وطی کر لے تو اس پر توبہ کرنا اور آئندہ اس کام کے کرنے سے پرہیز کرنا لازمی اور ضروری ہے اور اس کے ذمہ ایک دینار یا نصف دینار اختیاری طور پر کفار ہ ادا کرنا ضروری ہے۔ کیونکہ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے ایسے شخص کے متعلق مرفوعاً مروی ہے جو اپنی بیوی سے حالت حیض میں مجامعت کرے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "يَتَصَدَّقُ بِدِينَارٍ, أَوْ نِصْفِ دِينَارٍ" [1] "کہ وہ ایک دینار یا نصف دینار صدقہ کرے۔" اس حدیث کو احمد ،ابوداؤد ،ترمذی اور نسائی نے روایت کیا ہے ،اور دینار سے مراد
Flag Counter