Maktaba Wahhabi

126 - 670
جو حیض نہیں شمار ہوتا، ایسے خون کی حالت میں جو اس نے روزے رکھے ہیں وہ درست ہیں، اسی طرح ان ایام میں اس کی پڑھی ہوئی نمازیں بھی حرام نہیں ہیں۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) اس عورت کا حکم جو ایام حیض میں دو دونوں کے بعد ہی پاک ہو جاتی ہے اور دو دنوں کے بعد پھر خون جاری ہو جا تاہے سوال:کبھی عورت اپنے حیض کے ایام میں خون دیکھتی ہے پھر دو دن کے بعد خون رک جاتا ہے اور وہ مکمل طور پر پاک ہو جاتی ہے پھر ایک یا دو دن کے بعد اسے دوبارہ خون جاری ہو جا تا ہے۔ کیا پہلے دو دنوں کا خون حیض شمار ہو گا اور کیا اس پر نماز پڑھنا ضروری ہے یا وہ کیا کرے؟ جواب:وہ دودن جن میں اس نے اپنے حیض کی مقرر ہ مدت کے دوران خون دیکھا وہ حیض کا ہی خون ہے اور اس کےلیے ان دودنوں میں نماز ادا کرنا جائز نہیں ہے۔ وہ دو دن جن میں اس نے طہر دیکھا تو گزارش یہ ہے کہ وہ ان دودنوں میں غسل کرنے کے بعد نماز ادا کرے گی۔اور بعد کے دودن (نماز روزہ سے)بیٹھی رہے گی کیونکہ ان دنوں میں آنے والا خون حیض کا ہی خون ہے۔ (سعودی فتویٰ کمیٹی) جب کافی عرصہ حیض بند رہنے کے بعد معمولی سا دکھائی دے؟ سوال:ایک عورت کو چھ ماہ سے ماہواری نہیں آئی اور وہ اس میں پہلے عشرے سے ہی اعتکاف میں ہے، پانچویں دن اس کو معمولی سا خون آیا تو کیا وہ اپنی اعتکاف گاہ سے اٹھ جائے؟ جواب:وہ اعتکاف گاہ کو نہ چھوڑے کیونکہ یہ معمولی ساخون ہے جبکہ عورت حیض کے خون کو اس کے رنگ و بو سے پہچان لیتی ہے۔ (فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) جب عورت پر حیض اور استحاضہ کا خون مشتبہ ہو جائے؟ سوال:جب عورت پر خون مشتبہ ہوجائے اور وہ تمیز نہ کر پائے کہ آیا یہ حیض کا خون ہےیا استحاضہ کا یا اس کے علاوہ کوئی اور خون ہے تو وہ اپنے اس خون کو کیا شمارکرے؟
Flag Counter