Maktaba Wahhabi

127 - 670
جواب:عورت سے نکلنے والے خون میں اصل تو یہی ہے کہ وہ حیض کا خون ہے الایہ کہ اس کا استحاضہ کا خون ہو نا واضح ہو جائے تو اس اعتبار سے وہ اپنے اس خون کو حیض کا ہی خون شمار کرے جب تک کہ اس کا استحاضہ کا خون ہونا واضح نہ ہو۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) کیا خون نہ دیکھنے سے عورت پاک ہے؟ سوال:حیض کے آخری ایام میں طہر سے پہلے عورت خون کا اثر نہیں دیکھتی کیا وہ اس دن کا روزہ رکھ سکتی ہے حالانکہ ابھی اس نے (پاکی کو واضح کرنے والی) سفید روئی نہیں دیکھی اور اگر ابھی سفید روئی نہیں دیکھی تو وہ کیا کرے؟ جواب:اگر عورت کی عادت ہے کہ وہ (حیض بند ہوجانے پر) سفیدی نہیں دیکھتی، جیسا کہ بعض دوسری خواتین دیکھتی ہیں تو وہ روزہ رکھے گی اور اگر پاکی کے بعد سفیدی دیکھنے کی عادت ہے تو جب تک وہ سفیدی نہ دیکھے وہ روزہ نہ رکھے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) طہر کے بعد مسلسل زرد مادہ خارج ہوتے رہنا: سوال:ایک عورت جب پاک ہوتی ہے تو اس کا سفید مادہ نہیں نکلتا بلکہ زرد مادہ مسلسل نکلتا رہتا ہے، اس کا کیا حکم ہے؟ جواب: جب عورت سفید مادہ نہ دیکھے جو کہ اس کے طہر کی علامت ہے تو زرد پانی ہی اس کے قائم مقام بن جائے گا کیونکہ سفید پانی ایک علامت ہے اور علامت ایک مخصوص چیز میں محصورنہیں ہوتی۔ کیونکہ مدلول کسی ایک دلیل میں مختصر نہیں ہو تا، ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ اس کے کئی دلائل ہوں۔ اکثر عورتوں میں اگرچہ سفید پانی کا نکلنا ہی طہر کی علامت ہے لیکن کبھی اس کے علاوہ بھی علامت ہو سکتی ہے اور کبھی تو عورت نہ زردی پاتی ہے اور نہ سفیدی بلکہ ان کی بجائے آئندہ حیض آنے تک خشکی قائم رہتی ہے، لہٰذا ہر عورت کا اپنے مقتضائے حال کے مطابق حکم ہو گا۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )
Flag Counter