کلمہ تشکّر
اِنَّ الْحَمْدَ لِلّٰہِ، نَحْمَدُہٗ، وَنَسْتَعِیْنُہٗ، وَنَسْتَغْفِرُہٗ، وَ نَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنْ شُرُوْرِ أَنْفُسِنَا وَمِنْ سَیِّئآتِ أَعْمَالِنَا، مَنْ یَّھْدِہٖ اللّٰہُ فَلَا مُضِلَّ لَہٗ، وَ مَنْ یُّضْلِلْ فَلَا ھَادِیَ لَہٗ، وَاَشْھَدُ اَنْ لَّا إِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ، وَاَشْھَدُ أَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ۔ اَمَّابَعْدُ:
معزز قارئین ! السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
اللہ رب العزت کا مجھ پر بہت بڑا احسان وکرم ہے۔ اس پاک ذات کا شکر ادا کر نے سے میری زبان قاصر ہے، جس نے مجھ نا چیز کو اس چھوٹی سی کوشش کی سعادت بخشی ۔
بے شک اس کی رحمت وکرم اور توفیق کے بغیر کوئی کام ممکن نہیں ۔ الحمد للہ۔۔۔۔ رب رحمن کا شکر ادا کرنے کے بعدمیں اپنی استاذہ محترمہ (آسودۂ خاک بمبانوالہ ،سیالکوٹ)کی بھی شکر گزار ہوں، جن سے دیگر ہزاروں طالبات کی طرح میں نے بھی اللہ تعالیٰ کے پاک کلام قرآنِ کریم اور احادیثِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا علم حاصل کیا۔ ان کے لیے میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان پر اپنی بے شمار رحمت اور بر کتیں نازل فرمائے اور ان کی قبر کو تا حدِ نگاہ وسیع فرمادے۔ آمین
اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنے کے بعد میں اپنے رفیقِ حیات اور استاذِ محترم ابو عدنان محمد منیر قمر صاحب کے لیے بھی دل کی گہرائیوں سے شکر گزار ہوں، جنھوں نے اس کام کے لیے مجھے تیار کیا اور پھر میری ہمت افزائی کی، کیونکہ درس کے متعلق مواد جمع کرنا، لکھنا اور پھر اس کو حوالوں کے ساتھ تیار کرنا میرے لیے کافی مشکل تھا، اگرچہ نا ممکن نہ تھا، اس لیے کہ اللہ تعالیٰ جب رحمت کرتا ہے تو اپنے بندوں پر آسانیاں فرما دیتا ہے۔ الحمد للہ۔۔۔۔ اللہ رب العزت ابو عدنان قمر کو جزاے احسن سے نوازے، جنھوں نے آج سے تقریباً چار سال پہلے ایک درس کا کچھ حصہ میرے لیے تیار کیا، پھر مجھے خود لکھنے کے لیے کہا اور ساتھ ساتھ اپنے مفید اور ماہر انہ مشوروں سے میری راہنمائی فرمائی، پھر میرے ان کو کتابی شکل دینے کے بارے میں اپنی قیمتی رائے اور تجویز کا اظہار فرمایا۔ اللہ تعالیٰ ان کو جزاے خیر عطا فرمائے، انھوں نے اپنے قیمتی وقت اور انتہائی مصروفیات کے باوجود نہ صرف یہ کہ
|