Maktaba Wahhabi

78 - 83
اسی لیے جو شخص اس برے کام کا مرتکب ہو اس پر قتل کی حد جاری کی جاتی ہے خواہ وہ شادی شدہ ہو یا غیر شادی شدہ ہو جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:ممن وجدتموہ یعمل عمل قوم لوط فاقتلوا الفاعل والمفعول بہ اگر تم کسی کو قوم لوط والا عمل کرتے دیکھو تو فاعل اور مفعول دونوں کو قتل کر دو۔  سوال 22: میں اللہ کے حضور توبہ کر چکا ہوں لیکن میرے پاس کئی حرام چیزیں مثلا موسیقی کا سامان ، کیسیٹیں اور فلمیں‌ وغیرہ۔ میرے لئے یہ فروخت کرنا جائز ہے۔ بالخصوص جبکہ بھاری مالیت کی ہیں؟ جواب: حرام اشیا کی بیع جائز نہیں اور انہیں بیچ کر قیمت لینا حرام ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:ان اللہ اذا حرم شیئا حرم ثمنہ اللہ تعالیٰ جب کسی چیز کو حرام کرتا ہے تو اس کی قیمت بھی حرام کر دیتا ہے اور وہ چیز جس کے متعلق آپ کو علم ہو کہ وہ حرام کام میں مددگار بن سکتی ہے اس کی بیع بھی آپ کے لئے جائز نہیں ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اس سے منع فرما دیا ہے۔ چنانچہ فرمایا:[ وَلَا تَعَاوَنُوْا عَلَي الْاِثْمِ وَالْعُدْوَانِ] اور گناہ اور سرکشی کے کاموں میں تعاون نہ کرو
Flag Counter