Maktaba Wahhabi

76 - 83
جس کے متعلق اسے یہ معلوم نہ ہو کہ آیا وہ حاملہ ہے یا نہیں۔  ہاں جب زانی مرد توبہ کر لے اور زانیہ عورت بھی سچی توبہ کر لے اور اس کے رحم کی براءت واضح ہو جائے تو اس صورت میں مرد کے لئے جائز ہے کہ وہ اس عورت سے شادی کر لے اور اس کے ساتھ نئی زندگی کا آغاز کرے جسے اللہ پسند فرماتا ہے۔  سوال 19: اللہ مجھے اپنی پناہ میں‌رکھے، میں‌فواحش کا مرتکب رہا اور ایک زانیہ عورت سے شادی کی جسے کئی سال گزر چکے ہیں۔ اب میں‌نے اور اس نے دونوں نے اللہ کے حضور سچی توبہ کر لی ہے تو اب مجھ پر کیا کچھ لازم ہے؟ جواب: اب جبکہ طرفین نے درست طور پر توبہ کر لی ہے تو تم دونوں پر لازم ہے کہ شرعی شرائط کے مطابق ولی اور دو گواہوں کی موجودگی میں نکاح کرو اور اس کام کے لئے محکمہ کے ہاں جانے کی ضرورت نہیں ، گھر پر ہی ہو جائے تو کافی ہے۔  سوال 20:ایک عورت پوچھتی ہے کہ اس کی ایک صالح مرد سے شادی ہوئی اور وہ شادی سے پہلے ایسے کام کرتی رہی جو اللہ کو پسند نہیں۔ اور اب اس کا ضمیر اسے جھنجھوڑتا ہے اور وہ یہ پوچھتی ہے کہ جو کچھ وہ شادی سے قبل کر چکی ہے کیا اس پر واجب ہے کہ وہ اس کی
Flag Counter