Maktaba Wahhabi

72 - 83
1۔ ایک یہ کہ اس نے صاحب حق مظلوم سے رشوت لی ہو جو اپنا حق وصول کرنے کے لئے رشوت دینے پر مجبور ہو گیا ہو کیونکہ اسے اپنا حق وصول کرنے کے لئے رشوت دینے کے بغیر کوئی چارہ ہی نہ تھا۔ اس صورت میں‌ایسے تائب پر واجب ہے کہ وہ صاحب حق رشوت دینے والے کو وہ مال واپیس کرے۔ کیونکہ اسے مال کاحکم مغصوب (جبری وصولی) اور اسلئے بھی کہ رشوت دینے والا ناپسندیدگی کے باوجود رشوت دینے پر مجبور تھا۔  2۔ دوسری یہ کہ وہ ظالم رشوت دینے والے سے رشوت لے تاکہ ظالم اس رشوت کے ذریعے وہ چیز حاصل کر لے جو اس کا حق نہ تھا۔ ایسی صورت میں رشوت کا مال اسے ہرگز نہیں دیا جائے گا بلکہ یہ مال بھلائی کے کاموں مثلا فقراء کو دینے میں‌ خرچ کیا جائے تاکہ اس طرح تائب کی نجات کا سبب بن سکے اور یہ اس صاحب حق کی طرف سے صدقہ کا سبب بن جائے گا جس کا حق غصب ہوا تھا۔  سوال 17: میں کچھ حرام کام کرتا رہا اور اس کے عوض لوگوں سے مال لیتا رہا اور اب جبکہ میں‌توبہ کر چکا ہوں تو کیا مجھ پر واجب ہے کہ جن لوگوں سے میں نے اموال لئے تھے انہیں‌واپس کروں؟ جواب: وہ شخص جو حرام کام کرتا رہا اور حرام خدمات بجا لاتا رہا اور اس کے مقابل اس کا معاوضہ وصول کرتا رہا، جب وہ اللہ کے حضور
Flag Counter