Maktaba Wahhabi

69 - 83
سوال 12: ایک شخص فضائی کارگو میں کام کرتا تھا جہاں ان لوگوں کے پاس سامان پڑا رہتا تھا۔ اس نے وہاں سے ایک ریکارڈ اڑا لیا۔ کئی سال بعد اس نے توبہ کی تو کیا اب وہی ریکارڈ انہیں واپس کے یا اس کی قیمت دے یا اس جیسی کوئی اور چیز دے دے۔ یہ خیال رہے کہ یہ چیز بازار میں‌ نایاب ہے؟ جواب:وہی ریکارڈ واپس کر دے۔ اور ساتھ ہی اتنی رقم بھی ادا کرے جو اس کے زیر استعمال رہنے یا پرانا ہونے کی وجہ سے قیمت میں کمی ہوئی ہے۔ اور یہ مناسب طور پر اپنے آپ کو تکلیف دئیے بغیر ہونا چاہئے اور اگر وہ معذور ہے تو اس کے اصلی مالک کی طرف سے اس کی قیمت صدقہ کر دے۔  سوال 13: میرے پاس کچھ سودی رقم تھی جو میں نے ساری کی ساری خرچ کر دی اور اس میں کچھ بھی باقی نہیں رہا۔ اور اب میں توبہ کر رہا ہوں‌تو مجھے کیا کرنا چاہئے؟ جواب: آپ پر ماسوائے اللہ عزوجل کے حضور سچی توبہ کرنے کے کچھ بھی لازم نہیں اور سود بہت بڑا گنا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں سود خور کے سوا کسی سے جنگ کا اعلان نہیں کیا اور اب جبکہ سودی رقوم خرچ ہو چکی ہیں تو اس پہلو سے آپ پر کچھ بھی لازم نہیں رہا۔
Flag Counter