بھی صورت میں جائز نہیں ہے اور اسکی دلیل عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے مروی یہ حدیث ہے: ((نَهَى رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تَحْلِقَ الْمَرْأَةُ رَأْسَهَا))[1] ’’ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کوسرکے بال منڈوانے سے منع فرمایاہے۔‘‘ اورقاعدہ یہ ہے کہ جب کسی چیز سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم منع کردیں تووہ چیز حرام ہوجاتی ہے،الّایہ کہ بعد میں الگ سے اس کاکوئی حکم نازل ہوجائے۔ ملّاعلی قاری رحمہ اللہ نے المرقاۃشرح مشکوٰۃ میں لکھاہے کہ:عورت کوسرکے بال منڈوانے سے اس لیے منع کیاگیاہے کہ جس طرح مردوں کے لیے داڑھی خوبصورتی اوراسلامی نشانی ہے اسی طرح عورتوں کے لیے ان کی چوٹی خوبصورتی اوراسلامی نشانی ہے۔[2] اس لیے عورت کی یہ ذمہ داری ہے کہ اپنے سر کے بالوں کی حفاظت کرے،ان کی چوٹی بنالے،عورت کے سر کے بال اس کے حسن وجمال کاایک قیمتی جوہراوراس کی عفت وپاکدامنی کاایک گوہرآبدارہیں۔ کچھ عورتیں اپنے تمام بالوں کاگولابناکرسرپرایک جگہ رکھ لیتی ہیں،یاتمام بالوں |