خائب وفاسر کون ہے؟فرمایا:" جس کا پڑوسی اس کی شرارتوں سے امن میں نہ ہو۔"
اور مسلم کی روایت میں ہے کہ:
(لا يدخل الجنة من لايأمن جاره بوائقه)
" وہ شخص جنت میں نہیں جائیگا جس کی شرارتوں سے اس کا پڑوسی امن میں نہ ہو۔"
ایک اور روایت کے الفاظ یہ ہیں:
(من كان يؤمن باللّٰه واليوم الآخر فلا يؤذ جاره)
" جو شخص اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہو وہ اپنے پڑوسی کو تکلیف نہ پہنچائے۔"
شریعت نے پڑوسی کو اذیت دینے کو جہنم میں جانے کا سبب قرار دیا ۔(نسأل اللّٰه العافية) چنانچہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا گیا کہ"فلاں عورت اپنی کثرت نماز، صدقہ اور روزوں کی کثرت کی وجہ سے مشہور ہے لیکن وہ اپنی زبان سے اپنے پڑوسیوں کو اذیت دیتی ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "هي في النار" وہ جہنم میں جائے گی۔(اخرجہ احمد فی مسندہ:6/440، ابن حبان، رقم:5764، مسند البزار، رقم:1902)
پڑوسی کا یہ بھی حق ہے کہ اس کے ساتھ حسن سلوک کیا جائے اور اگر وہ بھوکا ہو تو اسے کھانا کھلایا جائے۔ چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
(ماآمن بي من بات شبعان وجاره جائع اليٰ جنبه وهو يعلم)
" وہ شخص مجھ پر ایمان نہیں لایا جس نے پیٹ بھر کر رات گزاری اور اس کا پڑوسی اس کے پہلو میں بھوکا سویا جب کہ وہ جانتا بھی ہے۔"
(رواہ الطبرانی فی المعجم الکبیر:1/232، والبزاز، برقم:1902، مسند ابی یعلی:5/2699)
ایک اور روایت میں ہے:
(ليس المؤمن الذي يشبع وجاره جائع) (مسند بزار:119)
|