Maktaba Wahhabi

377 - 421
مانگے تو اسے صحیح مشورہ دے۔ ایک حق مسلمان کا دوسرے مسلمان پر یہ ہے کہ وہ اس کو پریشان نہ کرے کیوں کہ اس سے اسے ایذا پہنچے گی اور کسی مسلمان کو ایذا دینا حرام ہے۔چنانچہ حدیث میں ہے کہ چند صحابہ کرام رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سفر کر رہے تھے۔ان میں سے ایک آدمی سوگیا تو کوئی شخص اس کی ایک رسی کی طرف گیا اور اسے پکڑلیا۔وہ شخص گھبرا گیا۔اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (لايحل لمسلم ان يروع مسلماً) (ابو داؤد، رقم:4992، جامع الاصول:11/58) اسی سلسلہ میں ابو داؤد ہی میں ایک روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "تم میں سے کوئی شخص اپنے بھائی کا سامان مزاح سے نہ لے کہ پھر واپس ہی نہ دے۔"سلیمان راوی نے کہا کہ فرمایا:"نہ مزاح اور نہ سچ مچ سے،اور جو اپنے بھائی کا عصالے وہ اسے واپس کردے۔"(رواہ ابو داؤد، رقم:4991) سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "جو شخص اپنے بھائی کی طرف چھری وغیرہ یا کسی اور ہتھیار سے اشارہ کرے،فرشتے اس پر لعنت بھیجتے ہیں،اگرچہ وہ اس کا باپ کی طرف سے بھائی ہو یا ماں کی طرف سے۔(رواہ مسلم، رقم 2616) کوئی شخص اپنے مسلمان بھائی کو کسی قسم کی کوئی ایذاء نہ دے یہاں تک کہ بدبو کی ایذا بھی نہ دے۔چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "جو شخص پیاز،لہسن اور گندنا(لہسن کی طرح بدبودار سبزی)کھائے وہ ہماری مسجد کے قریب نہ آئے کیوں کہ اس سے جس طرح انسانوں کو تکلیف اور ایذا ہوتی ہے اسی طرح ملائکہ کو بھی ایذا ہوتی ہے۔" (رواہ البخاری،رقم:854، مسلم:564 عن جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ)
Flag Counter