Maktaba Wahhabi

206 - 421
تمہاری خلافت میں ایسا ہوا؟" سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میرے اور اپنے درمیان کسی کو فیصل بنا لو۔ سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ نے کہا کہ "میں زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کو فیصل بناتا ہوں۔" یہ دونوں حضرات سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کے پاس تشریف لے گئے۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: "ہم دونوں تمہارے پاس اس لیے آئے ہیں تاکہ تم ہمارے درمیان فیصلہ کرو۔" سیدنا زید رضی اللہ عنہ اپنے گھر میں بیٹھ کر فیصلہ دیا کرتے تھے۔ سیدنا زید رضی اللہ عنہ نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کو اپنے پاس بٹھانا چاہا اور کہا: "امیر المؤمنین! یہاں تشریف رکھئے۔" سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: "پہلا ظلم ہے جو تمہارے فیصلے میں جاری ہوا۔ میں مدعی کے ساتھ بیٹھوں گا۔" یہ دونوں حضرات سیدنا زید رضی اللہ عنہ کے سامنے بیٹھ گئے۔ سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ نے دعویٰ پیش کیا۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے ان کے دعویٰ سے انکار کیا۔ سیدنا زید رضی اللہ عنہ نے سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے کہا: "امیر المومنین! کو قسم کھانے سے معذور رکھو۔ (شرعی قاعدہ کی بنا پر اگر مدعی کے پاس گواہ نہ ہوں تو مدعا علیہ سے قسم لی جاتی ہے۔) اور میں قسم کی معافی کا کسی کے لیے سوائے ان کے سوال نہیں کرتا ہوں۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے قسم کھائی اور پھر قسم کھا کر فرمایا: "زید رضی اللہ عنہ صحیح فیصلہ پر نہیں پہنچ سکتے جب تک کہ عمر رضی اللہ عنہ اور مسلمان رعایا ان کے نزدیک برابر نہ ہوں۔" (کنز العمال: 3/173، 181) یہ واقعہ بھی سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کی عدل گستری کی ایک روشن مثال ہے جس کو سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے روایت کیا کہ ایک مصری سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی: "امیر المومنین! میں ظلم سے آپ کی پناہ پکڑنے آیا ہوں۔" سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: "میں نے تجھے پناہ دی۔" اس شخص نے کہا: "میں نے گورنر مصر عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کے بیٹے کے ساتھ دوڑ کی بازی لگائی اور میں اس سے آگے نکل گیا۔ اس نے غصہ میں آ کر مجھے کوڑے سے مارنا شروع کیا اور کہتا تھا: "میں بڑے آدمی (گورنر مصر) کا بیٹا ہوں۔" یہ سن کر سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے گورنر مصر سیدنا عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کو لکھا کہ اپنے بیٹے لے کر بارگاہ خلافت میں حاضر ہوں۔" سیدنا عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ اپنے بیٹے کو لے کر مدینہ حاضر ہوئے۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: "وہ مصر کا رہنے والا کہاں ہے؟" جب وہ حاضر ہوا تو فرمایا: "یہ لے کوڑا اور اس بڑے آدمی کے بیٹے کو اسی طرح مار جس طرح اس نے تجھے مارا تھا۔" اس
Flag Counter