Maktaba Wahhabi

390 - 555
اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے : (( مَنْ مَّاتَ عَلیٰ شَیْئٍ بَعَثَہُ اللّٰہُ عَلَیْہِ [1])) ’’ جس عمل پر انسان کا خاتمہ ہوتا ہے اسی پر اللہ تعالیٰ اسے ( روزِ قیامت ) اٹھائے گا ۔ ‘‘ اور حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( مَنْ کَانَ آخِرَ کَلاَمِہٖ لاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ دَخَلَ الْجَنَّۃَ [2])) ’’ جس شخص کی آخری بات لا إلہ إلا اللّٰه ہو وہ جنت میں داخل ہو گا ۔‘‘ اورحضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( مَنْ قَالَ لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ ابْتِغَائَ وَجْہِ اللّٰہِ،خُتِمَ لَہُ بِہَا،دَخَلَ الْجَنَّۃَ،وَمَنْ صَامَ یَوْمًا ابْتِغَائَ وَجْہِ اللّٰہِ،خُتِمَ لَہُ بِہَا،دَخَلَ الْجَنَّۃَ،وَمَنْ تَصَدَّقَ بِصَدَقَۃٍ ابْتِغَائَ وَجْہِ اللّٰہِ، خُتِمَ لَہُ بِہَا،دَخَلَ الْجَنَّۃَ[3])) ’’ جس شخص نے محض اللہ تعالیٰ کو راضی کرنے کیلئے لا إلہ إلا اللّٰه کہا اور اسی پر اس کا خاتمہ ہو گیا تو وہ جنت میں داخل ہو گا ۔ اور جس شخص نے صرف اللہ تعالیٰ کی رضا کی خاطر ایک دن کا روزہ رکھا اور اسی پر اس کا خاتمہ ہو گیا تو وہ بھی جنت میں داخل ہو گا ۔ اور جس شخص نے صرف اللہ تعالیٰ کی رضا کی خاطرصدقہ کیا اور اسی پر اس کا خاتمہ ہو گیا تو وہ بھی جنت میں داخل ہو گا ۔ ‘‘ یہی وجہ ہے کہ پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہمیشہ اطاعت وفرمانبرداری اور ایمان اور عمل صالح پر ثابت قدمی کی دعا کرتے رہتے تھے ۔ جیسا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ رسول اکر م صلی اللہ علیہ وسلم اکثر یہ دعا فرماتے تھے : (( یَا مُقَلِّبَ الْقُلُوْبِ ثَبِّتْ قَلْبِیْ عَلٰی طَاعَتِکَ)) ’’اے دلوں کو پھیرنے والے ! میرا دل اپنی اطاعت پر ثابت رکھنا ۔‘‘ تو میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! آپ اکثر یہ دعا فرماتے ہیں ، کیا آپ کو کوئی خدشہ ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا:(( وَمَا یُؤْمِنِّیْ وَإِنَّمَا قُلُوْبُ الْعِبَادِ بَیْنَ أُصْبُعَیِ الرَّحْمٰنِ،إِنَّہُ إِذَا أَرَادَ أَنْ یَّقْلِبَ قَلْبَ عَبْدٍ قَلَبَہُ [4]))
Flag Counter