Maktaba Wahhabi

236 - 555
دشمن سے مڈ بھیڑ ہو ، پھر تم ان کی گردنیں اڑاؤ اور وہ تمہاری گردنیں اڑائیں ؟‘‘ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے کہا : کیوں نہیں ۔تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( ذِکْرُ اللّٰہِ )) ’’ وہ اللہ کا ذکر ہے ۔‘‘ ذکر اللہ کا مفہوم ذکرکی دو قسمیں ہیں : ایک عام ذکر ہے جس میں ساری عبادات شامل ہیں مثلا نماز ، روزہ، حج ، تلاوتِ قرآن ، دعا اور تسبیحات وغیرہ ۔ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کو راضی کرنے والا اور اس کے قریب کرنے والا ہر لفظ اللہ کا ذکر ہے ، چاہے علم کا حصول ہو، تعلیم ہو، امر بالمعروف یا نہی عن المنکر ہو ۔ اور شیخ عبد الرحمن السعدی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ جب ’ ذکر اللہ ‘ کہا جائے تو اس سے مراد ہر وہ چیز ہے جو اللہ کے قریب کردے ، چاہے اس کا تعلق عقیدے سے ہو یا سوچ وفکر سے ہو ۔ چاہے وہ دل کا عمل ہو یا بدن کا ۔ خواہ وہ اللہ تعالیٰ کی تعریف ہو یا حصولِ علمِ نافع ہو ۔ اور اس جیسی باقی ساری عبادات اللہ تعالیٰ کا ذکر ہی ہیں ۔ لہٰذا یہ تصور کرنا غلط ہے کہ ذکر صرف تسبیحات میں ہی منحصر ہے ، ذکر ہر وہ عمل ہے جو قرآن وحدیث کے مطابق ہو اور اسے اللہ تعالیٰ کی رضا کیلئے انجام دیا جائے ۔ اور دوسرا ذکر خاص ہے ۔ اس سے مراد وہ خاص دعائیں یا اذکار ہیں جن کے الفاظ اللہ تعالیٰ یا اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہوں اور ان کے اوقات اور تعدادمتعین ہوں مثلا فرض نمازوں کے بعد کے مسنون اذکار ، صبح وشام کے اذکار اور مختلف مواقع کی خاص دعائیں وغیرہ ۔ اور یہ جو دوسری قسم کا ذکر ہے اس میں ثابت شدہ اوقات ، تعداد اور کیفیات کا خیال رکھنا ضروری امر ہے ۔ ورنہ اگر کوئی شخص رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحیح اور ثابت شدہ طریقۂ کار کو چھوڑ کر اپنی منشاء کے مطابق یا اپنے بزرگوں کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق ذکر کرے گا تو اسے یقین ہونا چاہئے کہ وہ ذکر اللہ کی حقیقی برکات اور اس کے عظیم ثمرات وفوائد سے بہت دور چلا جائے گا ۔ نیز یہاں یہ بات بھی قابل توجہ ہے کہ ذکر تین چیزوں کے ساتھ ہوتا ہے : زبان کے ساتھ، دل کے ساتھ اور ان دونوں کے ساتھ ۔ اور سب سے افضل اور سب سے زیادہ نفع بخش ذکر وہ ہے جو دونوں کے ساتھ ہو ، یعنی زبان کوحرکت دیتے ہوئے اور دل میں اس کے معانی ومفاہیم کے بارے میں غور وفکر کرتے ہوئے مثلا تسبیحات میں سے ’’سبحان اللّٰه ‘‘ کا ذکر کرتے ہوئے زبان کو حرکت دینا اور دل میں یہ اعتقاد پختہ کرنا کہ اللہ تعالیٰ ہر قسم کے عیب سے پاک اور تمام نقائص سے مبرا ہے۔ ’’الحمد للّٰه ‘‘ کا ذکر کرتے ہوئے زبان کو حرکت دینا اور دل
Flag Counter