Maktaba Wahhabi

82 - 181
طرف لے جائے گی۔(۲)جنتیوں کی پہلی غذا جو وہ کھائیں گے، مچھلی کے کلیجے کا بڑھا ہوا ٹکڑا ہوگا(جو نہایت لذیذ اور زود ہضم ہوتا ہے)۔(۳)اور جہاں تک بچے کا تعلق ہے تو اس کی کیفیت یوں ہے کہ جب مرد کا مادہ منویہ(Male Gene, Bacterium جو X اور Y والے اجزاء Chromosomes پر مشتمل ہوتے ہیں)عورت کے مادہ منویہ(Female Gene, Bacterium جو X .Xوالے اجزاء Chromosomes پر مشتمل ہوتے ہیں)پر غالب آجاتا ہے تو بچہ مرد کے مشابہہ ہوجاتا ہے اور جب عورت کا مادہ منویہ مرد کے مادہ منویہ پر غالب آجاتا ہے تو بچہ عورت کے مشابہہ ہوجاتا ہے۔ عبداللہ بن سلام نے یہ جوابات سن کر کہا:((أَشْھَدُ أَنْ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَأَنَّکَ رَسُوْلُ اللّٰہِ۔))… میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ اللہ عزوجل کے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں اور بلاشبہ آپ اللہ کے رسول ہیں۔(صلی اللہ علیہ وسلم)پھر عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ کہنے لگے:اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! یہودی لوگ بڑے ہی افتراء پرداز(جھوٹی)قوم ہے۔ آپ اُن سے میرا حال دریافت کریں مگر یہ ہے کہ اُن کو میرے اسلام لانے کی خبر نہ ہو۔ چنانچہ یہودی جب آئے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اُن سے پوچھا:یہ عبداللہ بن سلام تم میں کیسا آدمی ہے؟ وہ کہنے لگے:ہم سب میں سے اچھا اور ایک اچھے باپ کا بیٹا ہے۔ ہم سب میں سے افضل اور ایک افضل باپ کا بیٹا ہے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اچھا ذرا یہ تو بتاؤ کہ اگر عبداللہ بن سلام مسلمان ہوجائے تو کیا تم مسلمان ہوجاؤگے؟ وہ کہنے لگے:اس کام سے اللہ کی پناہ، اللہ اُسے اس کام سے بچائے رکھے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دوبارہ پھر یہی سوال دھرایا تو ان ظالموں نے پھر وہی جواب دیا۔ اس وقت عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ(جو کہیں چھپ گئے تھے)باہر نکل کر کہنے لگے:’’ میں اس بات کی برملا گواہی دیتا ہوں کہ ایک اللہ عزوجل کے سوا کوئی سچا معبود برحق نہیں اور بلاشبہ، بالتحقیق محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں۔ ‘‘ یہ سن کر یہودی ظالم کہنے لگے:عبداللہ بن سلام ہم یہودیوں میں سب سے خراب اور ایک خراب آدمی کا بیٹا ہے۔ اور پھر اس کو برا بھلا کہنے لگے۔ عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ کہنے لگے:’’ اے اللہ کے حبیب و خلیل پیغمبر! مجھے
Flag Counter