Maktaba Wahhabi

81 - 181
انھوں نے کہا:’’ ہاں ! خدا کی قسم! ‘‘ چچا نے کہا:’’ آپ انھیں ٹھیک ٹھیک پہچان رہے ہیں ؟ ‘‘ والد نے کہا:’’ ہاں ! ‘‘ چچا نے کہا:’’ تو اب آپ کے دل میں ان کے متعلق کیا ارادے ہیں ؟ ‘‘ والد نے کہا:’’ عداوت… خدا کی قسم!… جب تک زندہ رہوں گا۔ ‘‘[1] س:۸۹… جب نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہجرت فرما کر مدینہ منورہ تشریف لے آئے تو آپؐ کے پاس یہودیوں میں سے ایک عالم شخص(کہ جو ابھی تک اسلام نہیں لائے تھے)عبداللہ بن سلام آئے تھے۔ اُن کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور دین اسلام کے بارے میں موقف کیا تھا؟ اور پھر یہودیوں کا اُن کے بارے میں موقف کیا تھا؟ ج:۸۹… سیّدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ(یثرب کے یہود میں سے ایک عالم شخص)عبداللہ بن سلام کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے مدینہ منورہ میں آنے کی خبر پہنچی تو وہ آپ کے پاس چند باتوں کے متعلق سوال کرنے کے لیے حاضر ہوئے۔ اور پھر یوں پوچھا:میں آپ سے تین ایسی باتوں کے بارے میں سوال کرتا ہوں کہ جن کے بارے میں ایک سچے پیغمبر اور اللہ کے نبی کے سوا کوئی نہیں جان سکتا۔(پہلا سوال یہ ہے کہ)قیامت کی نشانیوں میں سے پہلی نشانی کیا ہوگی؟(دوسرا سوال)وہ کون سا پہلا کھانا ہوگا جو اہل جنت کھائیں گے؟ اور تیسرا سوال:… کیا سبب ہے کہ بچہ کبھی ماں کے مشابہہ ہوتا ہے اور کوئی بچہ باپ کے مشابہہ؟(ان سوالات کے جوابات دیتے ہوئے)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:((أَخْبِرْنِيْ بِہٖ جِبْرِیْلُ آنِفًا۔))… ’’ ان تمام چیزوں کے بارے میں سیّدنا جبریل علیہ السلام نے ابھی ابھی مجھے آکر خبر دی ہے۔ ‘‘ عبداللہ بن سلام کہنے لگے:تمام فرشتوں میں سے یہی فرشتہ تو یہودیوں کا دشمن ہے۔(جو اُن کی خباثتوں کے بھید کھول دیا کرتا تھا)نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:قیامت(کے قائم ہونے)کی پہلی نشانی یہ ہوگی کہ لوگوں کو ایک آگ مشرق سے ہانک کر مغرب کی
Flag Counter