ہوئی تھی؟ ج:۸۷… ہجرت کے بعد مسلمانوں میں سب سے پہلے سیّدنا عبداللہ بن زبیر بن العوام رضی اللہ عنہما کی ولادت ہوئی تھی۔ ان کو گھٹی نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دی تھی۔ ان کی والدہ سیّدہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہما تھیں۔ س:۸۸… جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہجرت فرما کر مدینہ طیبہ تشریف لے آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس یہودی سردار حي بن اخطب اور اُس کابھائی آئے۔ ان دونوں کا نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت اور دین حق، اسلام کے بارے میں موقف(عمل و کردار)کیا تھا؟ ج:۸۸… جب سے یہود کو معلوم ہوا تھا کہ اسلامی دعوت یثرب میں اپنی جگہ بنانا چاہتی ہے تب ہی سے انھوں نے ان ساری باتوں کو اپنے حساب میں داخل کر رکھا تھا۔ اسی لیے یثرب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد کے وقت ہی سے یہود کو اسلام اور مسلمانوں سے سخت عداوت ہوگئی تھی؛ اگرچہ وہ اُس کے مظاہرے کی جسارت خاصی مدت بعد کرسکے۔ اس کیفیت کا بہت صاف صاف پتا ابن اسحق کے بیان کیے ہوئے ایک واقعہ سے لگتا ہے۔ ان کا ارشاد ہے کہ مجھے اُمّ المؤمنین حضرت صفیہ بنت حیی ابن اخطب رضی اللہ عنہا سے یہ روایت ملی ہے کہ انھوں نے فرمایا:’’ میں اپنے والد اور چچا ابویاسر کی نگاہ میں اپنے والد کی سب سے چہیتی اولاد تھی۔ میں چچا اور والد سے جب کبھی ان کی کسی بھی اولاد کے ساتھ ملتی تو وہ اس کے بجائے مجھے ہی اُٹھاتے۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور قباء میں بنو عمرو بن عوف کے یہاں نزول فرما ہوئے تو میرے والد حیی بن اخطب اور میرے چچا ابویاسر آپؐ کی خدمت میں صبح تڑکے حاضر ہوئے اور غروبِ آفتاب کے وقت واپس آئے۔ بالکل تھکے ماندے، گرتے پڑتے لڑکھڑاتی چال چلتے ہوئے۔ میں نے حسب معمول چہک کر ان کی طرف دوڑ لگائی، لیکن اُنھیں اس قدر غم تھا کہ بخدا دونوں میں سے کسی نے بھی میری طرف التفات نہ کیا۔ اور میں نے اپنے چچا کو سنا وہ میرے والد حیی بن اخطب سے کہہ رہے تھے: ’’ کیا یہ وہی ہے؟ ‘‘ |