جواب: سنت یہی ہے کہ پہلے طواف اور پھر سعی کرے،اگر کسی نے نادانستہ طواف سے قبل سعی کر لی تو کوئی حرج نہیں۔رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ ایک شخص نے اپ سے پوچھا اور کہا کہ میں نے طواف سے قبل سعی کر لی ہے تو آپ نے فرمایا کہ کوئی حرج نہیں۔یہ حدیث اس امرکی دلیل ہے کہ اگر کوئی شخص سعی پہلے کر لے تو صحیح ہے لیکن سنت یہی ہے کہ حج اور عمرہ دونوں میں پہلے طواف کرے اور پھر سعی۔ سوال نمبر35: سعی کی کیا صورت ہے کہاں سے شروع کرے گا۔اور کتنے چکر ہیں؟ جواب: سعی جبل صفا سے شروع کرے گا اور مروہ پر ختم کرے گا اس کے سات چکر ہیں۔صفا سے ابتدا ہو گی اور مروہ پر اختتا ہوگا۔سعی کے دوران ذکر الٰہی اور تسبیح اور دعامیں مشغول رہے اور صفا مروہ پر ہر بار قبلہ رخ ہاتھ اٹھا کر تین مرتبہ ذکر و دعا اور تکبیر کہے اس لیے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا ہی کیا تھا۔ سوال نمبر36: حج اور عمرہ میں بال منڈانا افضل ہے یا کٹوانا؟ اور کیا بالوں کے بعض حصہ کا کٹوانا کافی ہے؟ |