Maktaba Wahhabi

234 - 257
اس لیے اگر نیت دوسرے کی طرف سے حج کرنے کی تھی لیکن احرام کے وقت ذکر کرنا بھول گیا تو حج اسی کی طرف سے ہو گا جس کی طرف سے نیت کی تھی۔ سوال نمبر6: کیا عورت حالت احرام میں موزے اور دستانے پہن سکتی ہے؟اور کیا اس کے لیے احرام کے کپڑے بدلنا جائز ہے؟ جواب: عورت کے لیے افضل یہی ہے کہ حالت احرام میں موزے پہنے رہے کیونکہ اس میں زیادہ پردہ ہے،اور اگر اس کے کپڑے ڈھیلے اور تمام بدن کو ڈھانکنے والے ہوں تو وہی کپڑے کافی ہیں۔اگر احرام کے وقت موزے پہنے تھی اور بعد میں اتار دئیے تو بھی کوئی حرج نہیں جیسے کہ کوئی آدمی احرام کے وقت توجوتے پہنتا ہے لیکن بعد میں اتار دیتا ہے تو کوئی حرج نہیں ہے۔لیکن عورت حالت احرام میں دستانے نہیں پہنے گی اور نہ ہی چہرے کے لیے نقاب یا برقعہ استعمال کرے گی۔اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے،ہاں اگر اس کے سامنے کوئی غیر محرم آجائے تو چہرے پر نقاب ڈال لینا ضروری ہے۔اسی طرح طواف اور سعی کی حالت میں غیر محرم کے سامنے آنے کی صورت میں چہرہ پر نقاب ڈالنا ہو گا جیسا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا:کہ قافلے ہمارے پاس سے گزرتے تھے اور ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہوتے تھے جب قافلے والے ہمارے سامنے پہنچتے تو ہم
Flag Counter