Maktaba Wahhabi

217 - 257
سوال نمبر28: مرد اورعورت کے لیے اعتکاف کا کیا حکم ہے؟اور کیا اعتکاف کرنے کے لیے روزہ شرط ہے؟اور معتکف بحالت اعتکاف کیاکرے؟نیز وہ اپنے معتکف(اعتکاف کی جگہ)میں کس وقت داخل ہواور کب باہر نکلے؟ جواب: اعتکاف مرد اور عورت دونوں کے لیے سنت ہے،کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ رمضان میں اعتکاف فرماتے تھے،اور آخر زندگی میں صرف آخری عشرہ کا اعتکاف کرتے تھے،آپ کے ساتھ بعض ازواج مطہرات بھی اعتکاف کرتی تھیں،اورآپ کی وفات کے بعد بھی انہوں نے اعتکاف کیا۔ اعتکاف کرنے کی جگہ وہ مساجد ہیں جن میں باجماعت نماز قائم کی جاتی ہو،اعتکاف کے دوران اگر جمعہ پڑے تو افضل یہ ہے کہ جامع مسجد میں اعتکاف کیا جائے۔ اعتکاف کرنے کے لیے علماء کے صحیح ترین قول کے مطابق کوئی متعین وقت نہیں،اور نہ ہی اس کے لیے روزہ رکھنا شرط ہے،البتہ روزہ کی حالت میں اعتکاف کرنا افضل ہے۔ سنت یہ ہے کہ معتکف نے جس وقت سے اعتکاف کرنے کی نیت کی ہے اس وقت وہ اپنے معتکف(اعتکاف کی جگہ)میں داخل ہو اور جتنی دیر کے لیے اعتکاف کی نیت کی تھی وہ وقت پورا ہونے پر باہر آجائے۔کوئی ضرورت پیش آجائے تو اعتکاف توڑبھی سکتا ہے،کیونکہ یہ سنت ہے،اس کا پورا کرنا ضروری نہیں،البتہ اس صورت میں اعتکاف پورا کرنا ضروری ہے جب اس کی نذر مانی گئی ہو۔
Flag Counter