اگر زکاۃ اور حج کی فرضیت کا منکر نہ ہوتو ان کی ادائیگی نہ کرنے کی وجہ سے وہ کافر نہیں قراردیا جائےگا،انہی دلائل میں سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وہ حدیث بھی ہے جس میں یہ مذکورہے کہ تارک زکاۃ کوقیامت کے دن اس کے مال کے ذریعہ عذاب دیا جائے گا،پھر جنت یا جہنم کی طرف اس کا ٹھکانا دکھا دیا جائے گا۔ سوال نمبر20: حائضہ عورت اگر رمضان کے مہینہ میں دن میں پاک ہوجائے تو اس کا کیا حکم ہے؟ جواب: علماء کے صحیح ترین قول کے مطابق اس عورت کو بقیہ دن کھانے پینے اور دیگر مفطرات سے رک جانا ہوگا،کیونکہ روزہ نہ رکھنے کا جو شرعی عذرتھا وہ زائل ہوچکا ہے،اور اسے اس دن کے روزہ کی قضا بھی کرنی ہوگی،یہ مسئلہ اسی طرح ہے کہ اگر دن میں رمضان کے چاند کی رویت ثابت ہوجائے تو جمہور اہل علم کے نزدیک مسلمان اس دن کھانے پینے اور دیگر مفطرات سے رک جائیں گے اور بعد میں اس دن کے روزہ کی قضا کریں گے،اور اسی طرح مسافر اگر دن میں سفر سے وطن واپس آجائے تو علماء کے صحیح ترین قول کے مطابق وہ بقیہ دن کھانے پینے اور دیگر مفطرات سے رک جائے گا،کیونکہ سفر کا حکم اب ختم ہوچکا،لیکن بعد میں اسے اس دن کی قضا کرنی ہوگی۔واللہ ولی التوفیق۔ سوال نمبر21: روزہ دار کے جسم سے اگر خون نکل جائے،مثلاً نکسیر وغیرہ پھوٹ جائے تو |