Maktaba Wahhabi

194 - 257
نماز اجالا ہوجانے پر پڑھی پھر فرمایا:نماز کے وقت کے بارے میں سوال کرنے والا شخص کہاں ہے؟ اس نے جواب دیا۔اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میں ہوں۔آپ نے فرمایا:تمھاری نمازوں کے اوقات ان دونوں وقتوں کے درمیان ہیں(بخاری و مسلم) عبد اللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ظہر کا وقت وہ ہے جب آفتاب ڈھل جائے اور آدمی کا سایہ اس کے مثل ہو جائے۔اس وقت سے لے کر عصر تک ہے اور عصر کا وقت اس وقت تک ہے جب تک کہ آفتاب میں زردی نہ آجائے اور مغرب کا وقت اس وقت تک ہے جب تک کہ سرخی غائب نہ ہو جائے اور عشاء کا وقت متوسط رات کے نصف تک ہے اور فجر کا وقت طلوع فجر کے بعد سے لے کر آفتاب طلوع ہونے سے پہلے تک ہے پھر جب آفتاب طلوع ہونے لگے تو نماز سے رک جاؤ کیونکہ آفتاب شیطان کی دوسینگوں کے درمیان طلوع ہوتا ہے۔"(صحیح مسلم) ان کے علاوہ اور بھی قولی و فعلی احادیث ہیں جو پانچوں فرض نمازوں کے اوقات کے تعیین کے سلسلے میں وارد ہیں ان احادیث میں دن یا رات کے چھوٹے یا بڑے ہونے میں کوئی فرق نہیں ہے جب تک کہ نمازوں کے اوقات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیان کردہ علامتوں کے مطابق ایک دوسرے سے جداجدا ہوں۔یہ رہا مسئلہ اوقات نماز کی تعیین کا۔ رہی بات ماہ رمضان میں روزہ رکھنے کے اوقات کی تعیین کی تو جن ممالک میں دن اور رات ایک دوسرےسے جداجدا ہوں اور ان کا مجموعی وقت چوبیس گھنٹے ہو۔
Flag Counter