Maktaba Wahhabi

176 - 257
سوال نمبر17: نصاب زکاۃ کے جاننے کے پیمانے مختلف ہیں ان پیمانوں کی تعیین کے سلسلے میں خود ہمارے علماء کے درمیان بھی اختلاف ہے،سوال یہ ہے کہ موجودہ وقت میں نصاب کے جاننے کا سب سے صحیح پیمانہ کیا ہے؟ جواب: اس سلسلہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا صاع معیار ہے صاع نبوی،عراقی رطل سے پانچ رطل اور ایک تہائی رطل کا ہوتا ہے اور ہاتھ سے اس کا اندازہ متوسط ہاتھ سے دونوں بھرے ہوئے ہاتھوں کے چار لپ کے برابر ہے جیسا کہ اہل علم اور آئمہ لغت نے اس کی صراحت کی ہے واللہ ولی التوفیق۔ سوال نمبر18: بہت سے لوگ بینکوں کے ساتھ معاملہ کرتے ہیں جس میں کبھی حرام معاملات مثلاً سودی کاروبار بھی شامل ہوتے ہیں کیا اس طرح کے مال میں زکاۃ ہے؟ اور اگر ہے تو اس کے نکالنے کا طریقہ کیا ہے۔ جواب: سودی کاروبار کرنا حرام ہے خواہ وہ بینک کے ساتھ ہو یا غیر بینک کے ساتھ سودی کاروبار سے جو فائدہ حاصل ہو وہ کل کا کل حرام ہے اور صاحب مال کی ملکیت نہیں اس لیے اگر اس نے سود کی حرمت جانتے ہوئے وہ مال حاصل کر لیا ہے تو اسے خیر کے کاموں میں صرف کردینا ہو گا لیکن اگر ابھی سودی منافع اس نے حاصل نہیں کئے
Flag Counter