رہے وہ لوگ جو زکاۃ کے وجوب ہی کے منکر ہوں تو وہ کافروں کے حکم میں ہیں قیامت کے دن کفار کے ساتھ ان کا حشر ہوگا اور انہی کے ساتھ وہ جہنم کی طرف ہانکے جائیں گے اور ان کا عذاب بھی دیگر کفار کی طرح دائمی اور ابدی ہوگا کیونکہ ان کے اور انہی جیسے لوگوں کے بارے میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: "كَذَٰلِكَ يُرِيهِمُ اللّٰهُ أَعْمَالَهُمْ حَسَرَاتٍ عَلَيْهِمْۖوَمَا هُم بِخَارِجِينَ مِنَ النَّارِ"(سورۃ البقرۃ:۱۶۷) اسی طرح اللہ تعالیٰ ان کو ان کے اعمال دکھلائے گا جو ان کے لیے افسوس ہی افسوس ہوں گے اور انہیں جہنم سے نکلنا نصیب نہ ہوگا۔ اور فرمایا: "يُرِيدُونَ أَن يَخْرُجُوا مِنَ النَّارِ وَمَا هُم بِخَارِجِينَ مِنْهَا ۖ وَلَهُمْ عَذَابٌ مُّقِيمٌ "(سورۃ المائدہ:37) "وہ چاہیں گے کہ جہنم کی آگ سے نکل جائیں حالانکہ وہ اس میں سے نکلنے نہ پائیں گے اور ان کے لیے ہمیشگی کا عذاب ہے" سوال نمبر2: ایک شخص کے پاس کئی قسم کے جانور ہیں لیکن کسی ایک قسم کے جانور تنہا نصاب زکاۃ کو نہیں پہنچتے کیا ایسی صورت میں ان جانوروں کی زکاۃ نکالی جائے گی؟ اور اگر نکالی جائے تو اس کی کیا کیفیت ہوگی؟ جواب: جانوروں۔اونٹ اور گائے اور بکری،کا نصاب مقرر ہے،ان جانوروں میں زکاۃ |