اصحاب سنن اربعہ نے صحیح سند کے ساتھ جبیر بن مطعم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا ہے) سوال نمبر74: جن احادیث میں نماز کے آخر میں ذکر و دعا کی ترغیب آئی ہے وہاں "دبر" کا لفظ استعمال ہوا ہے سوال یہ ہے کہ"دبر"سے کیا مراد ہے کیا سلام پھیرنے سے پہلے نماز کا آخری حصہ یا سلام پھیرنے کے بعد؟ جواب: دبر کا اطلاق کبھی سلام کے پہلے نماز کے آخری حصہ پر اور کبھی سلام پھیرنے کے فوراً بعد پر ہوتا ہے جیسا کہ صحیح حدیثوں میں وارد ہے مگر اکثر حدیثیں جو دعا کے تعلق سے وارد ہیں ان میں دبر سے مراد سلام کے پہلے نماز کا آخری حصہ ہے مثلاً عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حدیث جس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں دعائے تشہد سکھلاتے ہوئے فرمایا: "پھر وہ اپنی پسند کی کوئی دعا اختیار کرے اور مانگے" اورایک حدیث میں یوں ہے۔ "پھر وہ جو مانگنا چاہے مانگے "(متفق علیہ) اسی طرح معاذ بن جبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حدیث بھی جس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: "اے معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ !تم ہر نماز کے آخر میں یہ دعا پڑھنا نہ بھولو۔ "اللّٰهُمَّ أعِنَّا عَلَى ذِكْرِكَ،وَشُكْرِكَ،وَحُسْنِ عِبَادَتِكَ" اے اللہ!تو اپنے ذکر شکر اور اپنی |