Maktaba Wahhabi

715 - 829
بِہ الشَّیْخَانِ وَالسَّائِبُ بْنُ یَزِیْدَ صَحَابِیٌّ حَجَّ مَعَ النَّبِیِّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وَھُوَ صَغِیْرٌ)) ’’اس روایت کی سند بہت صحیح ہے کیونکہ محمد بن یوسف شیخ امام مالک بالاتفاق ثقہ ہے اور شیخین (بخاری مسلم) نے اس سے حجت لی ہے اور سائب بن یزید صحابی ہے جس نے بچپن میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کیا تھا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا یہ فرمان حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا و جابر رضی اللہ عنہ کی پہلے بیان کردہ احادیث کے عین موافق ہے جس سے ثابت ہوا کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے نزدیک مسنون گیارہ رکعت ہی ہیں جس پر آپ نے لوگوں کو جمع کیا۔ باقی رہا کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے عہد خلافت میں لوگوں کا معمول کیا تھا؟ سو وہ بھی بیس تراویح کسی صحیح طریق سے ثابت نہیں اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے عہد میں لوگوں کا باجماعت گیارہ رکعت پڑھنا صحیح روایت سے ثابت ہو چکا ہے۔ بیس رکعت والی روایات ضعیف ہیں۔ ملاحظہ فرمائیے۔ روایت ۱۔: موطا امام مالک میں یزید بن رومان سے مروی ہے۔ کَانَ النَّاسُ یَقُوْمُوْنَ فِیْ زَمَانِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فِیْ رَمَضَانَ بِثَلٰثٍ وَّعِشْرِیْنَ رَکْعَۃً حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے عہد میں لوگ رمضان میں تئیس رکعت پڑھا کرتے تھے۔ اس روایت کو امام بیہقی سنن کبریٰ اور المعرفۃ (معرفۃ السنن والآثار) میں لائے ہیں۔ پھر فرماتے ہیں یزید بن رومان لم یدرک عمر۔ اس روایت کے راوی یزید بن رومان نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو نہیں پایا لہٰذا یہ روایت منقطع ہے جو ضعیف کی قسم ہے اور حافظ زیلعی حنفی نے نصب الرایہ میں اس (جرح) پر کوئی اعتراض نہیں کیا بلکہ اسے برقرار رکھا ہے۔ روایت ۲۔: علامہ عینی نے عمدۃ القاری میں ایک روایت حافظ ابن عبد البر سے نقل کی ہے۔ قَالَ:وَرَوٰی الْحَارِثُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ اَبِیْ ذُبَابٍ عَنِ السَّائِبِ بْنِ یَزِیْدَ قَالَ:کَانَ الْقِیَامُ عَلٰی عَھْدِ عُمَرَ بِثَلَاثٍ وَّعشرِیْنَ رَکْعَۃً سائب بن یزید روایت کرتے ہیں کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے زمانہ میں تئیس رکعت کا رواج تھا۔ اس اثر میں بھی ضعف ہے۔ علامہ البانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ھٰذَا سَنَدٌ ضَعِیْفٌ لِّانَّ ابْنَ اُبِیْ ذُبَابٍ ھٰذَا فِیْہِ ضَعْفٌ مِنْ قِبَلِ حِفْظِہ قَالَ ابْنُ اَبِیْ حَاتِمٍ فِیْ الْجَرْحِ وَالتَّعْدِیْلِ:قَالَ اَبِیْ:یَرْوِیْ عَنْہُ الدَّرَاوَرْدِیُّ اَحَادِیْثَ مُنْکَرَۃً وَّلَیْسَ بِذَالِکَ القَوِیِّ یُکْتَبُ حَدِیْثُہ قَالَ اَبُوْ زُرْعَۃَ:لَا بَاسَ بِہ
Flag Counter