Maktaba Wahhabi

27 - 76
العلم ھذا مردود ثم ماقیل من انھا ادخلت علیہ وہی بنت تسع غلط بین ما ادری ممن وقع من رواۃ الحکایۃ فانھا اکبر من ہشام بثلاث عشرۃ سنۃ ولعلھا مازفت الیہ الاوقد قاربت بضعا وعشرین سنۃ واخذ عنھا ابن اسحاق و ھی بنت بضع و خمسین سنۃ او اکثر ٭ المیزان الاعتدال ص۴۷۱ ج۳ ﴾ یعنی ’’ ابوقلابہ رقاشی ،امام ابوداؤد طیالسی سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے امام یحیٰ القطان کاقول نقل کیاہے کہ محمد بن اسحاق راوی کذاب ہے اس نے پوچھاآپ کوکس نے کہاکہ وہ کذاب ہے انھوں نے کہامجھے وہیب نے کہاہے اس نے وہیب سے کہاتم کوکس نے کہاہے اس نے کہامجھے امام مالک رحمہ اللہ نے بتایااورامام مالک کوہشام بن عروہ نے یہ بات بتائی اسنے ہشام سے پوچھاتم کویہ بات کس نے بتائی ہے ہشام نے کہاکہ محمدبن اسحاق میری بیوی سے حدیث روایت کرتاہے حالانکہ اس نے کسی غیر مردکونہیں دیکھا اوروہ نو (۹) سال کی تھی جب میرے گھرآئی تھی،حافظ ذہبی فرماتے ہیں کہ ہم نے ہشام کی بات کاجواب دیاہے کہ محمد بن اسحاق نے یہ نہیں کہاکہ میں نے ہشام کی بیوی کودیکھاہے کیافقط اس بات سے ایک ثقہ محدث جھوٹا ہوجائیگانہیں انکی یہ بات مردودہے ،پھریہ جواس نے روایت میں کہاہے کہ ہشام کی بیوی جب اس کے ک گھرآئی تواسکی عمر نو(۹) سال تھی واضح طورپرغلط ہے میں نہیں جانتاکہ یہ غلطی اس روایت کے کس روای نے کی ہے کیونکہ ہشام کی بیوی اس سے تیرہ سال بڑی تھی اورشاید جب اس کی بیوی بنی اس وقت اسکی عمر بیس سال سے اوپرتھی اورجب محمدبن اسحاق نے اس سے روایت سنی اسکی عمراس وقت پچاس (۵۰) سال سے اوپرتھی یااس سے بھی زیادہ تھی ‘‘یہ ہے حافظ ذہبی رحمہ اللہ کابیان جس کاذکرمؤلف رسالہ نے کیاہے اس میں کہاں ہے کہ ’’ہشام پرنوسال بھوت بن کرسوارہوگئے تھے ‘‘آدمی کواخلاق کے دائرے میں رہتے ہوئے بات کرنی چاہیے اورصاف ظاہر ہے کہ اس حکایت میں حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے ہشام کی بیوی کی عمر نوسال کے الفاظ کو ہشام کی طرف منسوب نہیں کیابلکہ یہ کہاہے کہ مجھے نہیں معلوم کہ اس روایت کے کس روای سے یہ غلطی ہوئی ہے اورہشام کی طرف اس قول کومنسوب نہ کرنے کی وجہ ہشام کااپناایک دوسر اقول بھی ہے جس میں ہشام
Flag Counter