Maktaba Wahhabi

86 - 285
ابو عبید نے کہا ہمیں یزید نے ہشام سے انہوں نے حسن سے بیان کیا کہ حیی بن اخطب نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے معاہدہ کیا کہ وہ آپ کے خلاف کسی کی بھی مدد نہیں کرے گا اور اس بات پر اس نے اللہ تعالیٰ کو ضامن اور کفیل بنایا تو جب قریظہ کا دن ہوا تواس کو اور اس کے بیٹے سلمی کو لایا گیا تو آپ نے فرمایا۔ (أَوْفِ الْكَيْلَ) اپناماپ پورا کرو پھر اس کی اور اس کے بیٹے کی گردن اڑا دی۔[1] نیز ابوعبید نے ذکر کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ لوگوں کو بھیجا کہ ابوالحقیق کے بیٹے کو قتل کردو انہوں نے اس کو قتل کر دیا۔[2] خطابی نے موسیٰ بن عقبہ سے بیان کیا کہ ابن شہاب نے کہا ابوالحقیق کا مال خزانہ تھا جسے اونٹ کی کستوری کہا جاتا تھا،جس کا وارث بڑا ہوتا پھر بڑا ہوتا تھا تو اسے انہوں نے غیب کردیا اور چھپا دیا تو اسی وعدہ توڑنے کی وجہ سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو قتل کردیا واقدی نے کہا اس کی تعداد دس ہزار دینار تھی۔ کتاب الاموال میں ہے کہ ابو عبید نے کہا ہمیں عبداللہ بن صالح نے لیث بن سعد سے بیان کیا کہ ابن شہاب نے کہا کہ احزاب کا واقعہ احد کے دو سال بعد ہوا اور یہ اس وقت ہوا جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خندق کھودی تھی،اس وقت کفار کارئیس ابو سفیان بن صخر بن حرب تھا،کفار نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دس راتیں گھیرے رکھا تومسلمانوں کو بہت تکلیف پہنچی تھی،ہمیں سعید بن مسیب سے یہ اطلاع ملی کہ آپ نے اللہ تعالیٰ سے یہ دعا کی۔ "اللَّهُمَّ إِنِّي أُنْشِدُكَ عَهْدَكَ وَوَعْدَكَ،اللَّهُمَّ إِنَّكَ إِنْ تَشَأْ أَنْ لَا تُعْبَدَ" اے اللہ میں تجھ سے تیرے عہد اور وعدے پر التجا کرتاہوں ،اے اللہ اگر تو چاہے تو تیری عبادت نہ کی جائے۔
Flag Counter