Maktaba Wahhabi

579 - 868
سوگ کا اظہار نہ کرے،سوائے شوہر کے،اس کے چار ماہ دس دن ہیں۔"[1] اسی طرح مسند احمد اور سنن کی کتب میں ہے کہ:"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بروع بنت واشق کے متعلق فیصلہ فرمایاجبکہ اس کا عقد ہو چکا تھا اور خاوند قبل از دخول ہی فوت ہو گیا تھا،کہ اس پر عدت ہے اور یہ وراثت کی بھی حق دار ہے۔" [2] (مجلس افتاء) سوال:کیا احداد (عدت وفات) کے دنوں میں عورت کے لیے جائز ہے کہ ٹیلیفون پر عورتوں یا اپنے محرم عزیزوں سے بات چیت کر سکے جیسے کہ بیٹے ہیں یا کوئی دوسرے؟ جواب:ہاں،جائز ہے کہ عورتوں اور محرم مردوں سے گفتگو کر سکتی ہے کیونکہ ان امور میں اصل یہ ہے کہ یہ چیزیں بنیادی طور پر حلال ہیں۔بلکہ غیر محرموں سے بھی بات کر سکتی ہے،بشرطیکہ کوئی غیر شرعی بات (اور غیر شرعی انداز) نہ ہو۔(مجلس افتاء) سوال:کیا احداد کے دنوں میں عورت کے لیے گھڑی پہننا جائز ہے،تاکہ وقت کا علم رہے،زینت مقصود نہ ہو؟ جواب:ہاں،اس مقصد کے لیے جائز ہے۔کیونکہ امور ہمیشہ اپنے مقاصد کے تابع ہوتے ہیں۔تاہم نہ پہنے تو زیادہ اچھا ہے،کیونکہ گھڑی زیور کے مشابہ ہے۔(مجلس افتاء) سوال:کیا عورت کو ایام عدت وفات میں کوئی خاص طرح کے کپڑے پہننے چاہییں۔ جبکہ عورت کی عمر تقریبا پچیس سال ہے؟ جواب:جو عورت عدت وفات میں ہو اسے زیب و زینت والے کپڑوں سے اجتناب کرنا چاہیے ۔(مجلس افتاء) سوال:کیا میت کی وفات پر اظہار غم کے لیے سیاہ کپڑے پہننے جائز ہیں،بالخصوص کہ جب میت شوہر ہو؟ جواب:کسی مصیبت کے وقت سیاہ کپڑے پہننا انتہائی غلط اور باطل رواج ہے،اس کی شریعت میں کوئی اصل نہیں۔بلکہ چاہیے کہ انسان کسی بھی مصیبت میں وہ انداز اختیار کرے جو شریعت نے بتایا ہے۔مثلا یوں کہے: "إِنَّا لِلّٰهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ،اللّٰهُمَّ أْجِرْنِي فِي مُصِيبَتِي،وَأَخْلِفْ لِي خَيْرًا مِنْهَا" "ہم اللہ ہی کے لیے ہیں اور ہم سب نے اسی کی طرف لوٹ جانا ہے۔اے اللہ مجھے اس مصیبت میں اجروثواب دے اور مجھے اس (جانے والی یا ضائع ہو جانے والی چیز)کے بدلے میں اس سے
Flag Counter