Maktaba Wahhabi

295 - 868
جواب:ایسی مساجد جن میں قبریں بنی ہوئی ہیں،ان میں نماز پڑھنا جائز نہیں ہے۔کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے بلکہ اس عمل کو باعث لعنت فرمایا ہے۔چنانچہ جب لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کی مخالفت کی ہے تو شرک میں ملوث ہو گئے ہیں۔بخاری و مسلم میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی مرض الوفات میں تھے تو آپ بے چین تھے۔سکرات کی کیفیت سے دوچار ہونے کے باعث اپنی منقش چادر کو بار بار اپنے چہرے سے ہٹا رہے تھے۔اس حالت میں آپ نے فرمایا: (لَعَنَ اللّٰهُ الْيَهُودَ وَالنَّصَارَى اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ وَصَالِحِيهِمْ مَسَاجِدَ) "اللہ یہودونصاریٰ پر لعنت کرے کہ انہوں نے اپنے انبیاء اور صالحین کی قبروں کو سجدہ گاہیں بنا لیا۔" [1] حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ آپ اپنی امت کو اس طرح کے کام سے ڈرا رہے تھے اور منع کر رہے تھے کہ کہیں یہ لوگ ان کی طرح نہ کرنے لگیں۔صحیح مسلم میں حضرت جندب بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،کہتے ہیں کہ میں آپ سے آپ کی وفات سے پانچ دن پہلے سنا،آپ فرما رہے تھے: (أَلَا وَإِنَّ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ كَانُوا يَتَّخِذُونَ قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ وَصَالِحِيهِمْ مَسَاجِدَ،أَلَا فَلَا تَتَّخِذُوا الْقُبُورَ مَسَاجِدَ،وَأَنْهَاكُمْ عَنْ ذَلِكَلانهم شرار الخلق عند اللّٰه) "خبردار!جو لوگ تم سے پہلے ہو گزرے ہیں وہ اپنے بعض انبیاء اور صالحین کی قبروں کو مسجدیں اور سجدہ گاہیں بنا لیتے تھے۔خبردار!تم لوگ قبروں کو مسجدیں نہ بنا لینا،میں تمہیں اس سے منع کرتا ہوں،کیونکہ وہ لوگ اللہ کے نزدیک بدترین مخلوق ہیں۔"[2] (محمد بن عبدالمقصود)
Flag Counter