Maktaba Wahhabi

84 - 114
نور العینین لکھی تھی جس کا شافی و کافی جواب حضرت محدّث گوندلوی رحمہ اللہ نے التحقیق الراسخ نامی کتاب لکھ کر دیا تھا،تا ہم مولانا فتح پوری رحمہ اللہ بھی اپنے مسلک و نظریہ کی تمام تر مجبوریوں کے باوجود کتاب کے (ص:۸۵) پر یہ لکھنے پر بھی مجبور ہوگئے : ’’راقم الحروف بھی ادلّہ پر نظر کرتے ہوئے اِسی فریق [یعنی قائلین ِجواز ِ رفع یدین ] کے قول کو تحقیقاً اور فریق ِ اول [ قائلین ِ نسخ ] کے قول کو تقلیداً حق سمجھتا ہے۔‘‘ [1] تو گویا قدرت نے ان کے قلم سے یہ نعرہ حق نکلواہی دیا کہ ‘’تحقیقی بات عدم ِنسخ ہے’‘۔ ( 12) … مولانامودودیرحمہ اللہ بھی گھر میں رفع یدین کے ساتھ نماز پڑھا کرتے تھے،چنانچہ تشکیل ِ پاکستان کے بعد جماعت ِ اسلامی کا پہلا اجتماع لاہور گوالمنڈی واقع دفتر تسنیم میں ہوا تھا،مختلف اضلاع سے آنے والے وفود کے لیٔے الگ الگ اوقات کا تعین تھا،تاکہ ہر ضلع سے آنے والے احباب کے ساتھ تبادلہ خیالات ہوسکے،گوجرانوالہ سے بھی ایک وفد مولانا سے ملاقات کے لیٔے گیا۔اس وفد میں شیخ الحدیث مولانا محمدعبداللہ رحمہ اللہ صاحب سابق امیرِجمعیت اہلحدیث بھی شامل تھے۔گوجرانوالہ کے وفد کو عشاء کے بعد ملاقات کا وقت دیا گیا،جب وفد کی ملاقات کا وقت آیا،تو گوجرانوالہ وفد کے احباب مولانا کی معیت میں مولانا مودودیرحمہ اللہ کی خدمت میں حاضر ہوئے،کچھ دیر تبادلہ خیالات ہوتا رہا،پھر مولانا نے فرمایا : ‘’اگر کوئی شخص استفسار کرنا چاہے تو کر سکتاہے‘‘ اس پر مولانامحمد عبد اللہ رحمہ اللہ صاحب نے مولانا مودودیرحمہ اللہ سے سوال کیا کہ آپ کتاب اللہ اور سنّتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف لوگوں کو دعوت دیتے ہیں اور آپ کا نصب العین ملک میں اسلامی نظام کا نفاذ ہے اور اسلام قرآن و حدیث کا نام ہے اور احادیث ِ صحیحین کا مقام سب
Flag Counter