۸:افطاری کے وقت مسنون دعا پڑھنا۔ اور یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے درج ذیل فرمان کے موجب ہے۔ سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((ثَلَاثَۃٌ لَا تُرَدُّ دَعْوَتُھُمْ: اَلْاِمَامُ الْعَادِلُ، وَالصَّائِمُ حَتَّی یَفْطُرَ، وَدَعْوَۃُ الْمَظْلُوْمِ۔)) ’’ تین آدمیوں کی دعا رد نہیں کی جاتی۔(۱)عدل و انصاف کرنے والے حاکم اور امام کی۔(۲)روزے دار کی حتی کہ وہ افطار کرلے۔(افطار سے کچھ لمحات قبل دُعا ضرور قبول ہوتی ہے۔)(۳)اور مظلوم کی دُعا۔ ‘‘[1] سیّدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب افطار کرتے تو یوں کہتے: ((ذَھَبَ الظَّمَأُ وَابْتَلَّتِ الْعُرُوقُ وَثَبَتَ الْأَجْرُ إِنْ شَائَ اللّٰہُ۔ اَللّٰھُمَّ لَکَ صُمْتُ وَعَلیٰ رِزْقِکَ أَفْطَرْتُ۔)) ’’ پیاس بجھ گئی اور انتڑیاں تر ہوگئیں اور اجر و ثواب(اللہ کے |