Maktaba Wahhabi

219 - 346
’’ بلال رات(صبح کاذب)کے وقت اذان دیتا ہے۔ اس وقت کھاتے پیتے رہو، حتی کہ عبداللہ بن ام مکتوم رضی اللہ عنہما(صبح صادق کے وقت)اذان دے۔ راوی حدیث جناب قاسم بن محمد بن ابوبکر صدیق بیان کرتے ہیں کہ اُن کی پھوپھی اور تمام اہل ایمان کی ماں عائشہ بنت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہم نے بیان کیا کہ؛ ان دونوں صحابیوں کی اذانوں کے درمیان صرف اتنا ہی فرق و فاصلہ ہوتا تھا کہ یہ(بلال رضی اللہ عنہ)اذان دے کر مینارۂ اذان سے اترے اور یہ(ابن اُمّ مکتوم رضی اللہ عنہما)اذان دینے کے لیے چڑھ رہے ہوتے تھے۔ ‘‘[1] اور سیّدنا سہل بن سعد الساعدی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ؛ ’’ میں اپنے اہل خانہ کے پاس سحری کھاتا اور پھر مجھے جلدی ہوتی کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ فجر کی نماز یا سجدوں کو پالوں۔ ‘‘ [2](یعنی صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اتنی دیر سے سحری کھاتے تھے۔)
Flag Counter