Maktaba Wahhabi

217 - 346
’’ سحری کا کھانا ایک با برکت کھانا ہے۔ پس اسے چھوڑا نہ کرو، اگرچہ تم میں سے کوئی آدمی پانی کا ایک گھونٹ ہی کیوں نہ پی لے۔ اور اس لیے کہ سحری کھانے والوں پر اللہ تعالیٰ اپنی رحمت نازل فرماتے اور اُس کے فرشتے ان کے لیے برکت اور رحمت کی دعائیں کرتے ہیں۔ ‘‘ [1] ۵:سحری دیر سے کھانا۔ یعنی صبح صادق کے طلوع ہونے کے بالکل قریب تھوڑا سا وقت رہتے ہوئے۔ اور اگر سحری کھانے والے کو فجر صادق کے طلوع ہوجانے کا خدشہ ہو تو پھر سحری کا کھانا چھوڑ دینا زیادہ اولیٰ ہے۔ جیسا کہ حدیث میں ہے؛ سیّدنا سہل بن سعد الساعدی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَا یَزَالُ النَّاسُ بِخَیْرٍ مَّا عَجَّلُوْا الْفِطْرَ، وَفِيْ حَدِیْثٍ آخَرَ: لَا تَزَالُ أُمَّتِيْ بِخَیْرٍ مَا عَجَّلُوْا الْاِفْطَارَ وَاَخَّرُوْا السُّحُوْرَ۔)) ’’ جب تک لوگ(سورج غروب ہوتے ہی)جلد افطار کرلیا کریں
Flag Counter