’’ اور(ساری رات)کھاتے پیتے رہو حتی کہ تم لوگوں پر فجر کی سفید دھاری(پو پھٹنے کے بعد)رات کی سیاہ دھاری واضح ہوجائے۔ ‘‘ اور اگر بعد میں اس پرواضح اور ظاہر ہوجائے کہ اُس کے کھانے، پینے یا جماع کرنے کے وقت صبح صادق طلوع ہوچکی تھی تو وہ روزہ روڑلے اور رمضان کے بعد اس کی قضاء دے۔ اور اسی طرح اگر یہ گمان کرتے ہوئے کہ سورج غروب ہوگیا ہوگا اور فی الواقع اس پر واضح ہوجائے کہ سورج ابھی غروب نہیں ہوا تھا، کوئی روزے دار روزہ افطار کرلے تو وہ بھی انجانے میں روزہ توڑلینے والے حکم میں ہوگا اور اس پر قضاء لازم ہوگی۔ (۱۴) روزہ کے ساتھ پورے دن میں بار بار مسواک کرتے رہنا۔ اس سے بھی روزہ نہیں ٹوٹتا، الا یہ کہ جب کوئی روزے دار مسواک کی لکڑی یا اس کے چھلکے میں سے کچھ حصہ نگل جائے۔ اسی طرح یہ بات بھی معلوم ہے کہ روزے دار کی منہ کی بو … خلوف … پر محافظت بھی مستحب ہے بالخصوص زوال کے بعد اس بو کے سخت ہوجانے کے وقت(تو مسواک کم کرنی چاہیے تاکہ خلوف باقی رہے۔) (۱۵) آنکھوں میں سرمہ ڈالنا۔(اس سے بھی روزہ نہیں ٹوٹتا)اگرچہ اس سرمہ |