Maktaba Wahhabi

36 - 148
یعنی:جب لوگوں کا کوئی امام نہ ہو اور لوگ مختلف گروہوں میں تقسیم ہو چکے ہوں تو کوئی آدمی ان میں سے کسی فرقہ کی اتباع نہ کرے بلکہ ممکن ہو تو ان سب گروہوں سے علیحدگی اختیار کرے۔اگر شر میں مبتلا ہونے کا اندیشہ ہو۔ دیگر احادیث میں جو کچھ آیا ہے وہ بھی اسی طرح سمجھا جائے گا اور ان میں جو بظاہر تعارض ہے اس کو اس طرح تطبیق دے کر ختم کیا جائے گا۔[1] ان جماعتو ں کے بارے میں ایک مسلمان کا طرز عمل یہ ہونا چاہیئے کہ وہ ان جماعتو ں میں سے ہر جماعت کے پاس جتنا حق ہے اس پر ان سے تعاون کرتا رہے اور جہاں کسی جماعت میں حق میں کوتاہی نظر آئے تووہاں ان کی رہنمائی کرے۔خیر خواہی اور کوتاہی کی نشاندہی کرتا رہے۔ان جماعتوں کا فرض بنتا ہے کہ یہ آپس میں ان باتوں پر آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں جنہیں یہ سب حق مانتی ہیں۔اور اختلافی مسائل اور معاملات میں ایک دوسرے کو سمجھاتی رہیں۔خیرا خواہی کرتی رہیں اور اللہ سے دعا کرتی رہیں کہ وہ سب کو صراط مستقیم کی طرف ہدایت نصیب فرمائے۔[2]
Flag Counter