Maktaba Wahhabi

96 - 277
لگتا۔وہ لوگوں سے چھپتے ہیں لیکن اللہ سے نہیں چھپ سکتے وہ راتوں کو جب اللہ کی ناپسندیدہ باتوں کے خفیہ مشورے کرتے ہیں تب بھی اللہ ان کے پاس ہوتا ہے، وہ ان کے تمام اعمال کو گھیرے ہوئے ہے۔‘‘ امام طبری رحمۃ اللہ علیہ نے اس آیت کی تفسیر میں ابن زید سے روایت کیا ہے؛ وہ فرماتے ہیں: اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: {اِنَّآ اَنْزَلْنَآ اِلَیْکَ الْکِتٰبَ بِالْحَقِّ لِتَحْکُمَ بَیْنَ النَّاسِ بِمَآ اَرٰیکَ اللّٰہُ } ’’ یقیناہم نے آپ پر حق کیساتھ کتاب نازل کی ہے تاکہ آپ لوگوں میں ویسے فیصلہ کرو جو اللہ نے تم کودیکھایا ہے۔‘‘ فرمایا:’’ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں اسلحہ کی چوری کرلی۔ پھریہ اسلحہ کسی یہودی کے گھر کے سامنے پھینک دیا۔یہودی نے کہا: اے ابو القاسم! اللہ کی قسم ! ہم نے چوری نہیں کی۔لیکن چوری کرنے والے کے پڑوسی اس کی برأت ثابت کرنے لگے اوریہ الزام یہودی پر دھرنے لگے۔اورکہنے لگے:یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! یہ یہودی خبیث ہے؛ اللہ تعالیٰ کا اور آپ کے لائے ہوئے پیغام کا منکر ہے۔قریب تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کی بات مان لیتے؛تو اس وقت اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر عتاب کیا؛ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: {اِنَّآ اَنْزَلْنَآ اِلَیْکَ الْکِتٰبَ بِالْحَقِّ لِتَحْکُمَ بَیْنَ النَّاسِ بِمَآ اَرٰیکَ اللّٰہُ وَ لَا تَکُنْ لِّلْخَآئِنِیْنَ خَصِیْمًا(105) وَّاسْتَغْفِرِ اللّٰہَ…} ’’ یقیناہم نے آپ پرسچی کتاب نازل کی ہے تاکہ آپ لوگوں میں ویسے فیصلہ کروجو اللہ نے تم کودیکھایا ہے اور خیانت کاروں کے حمایتی نہ بنو۔اور اللہ تعالیٰ سے بخشش مانگو !…‘‘ اس پر جوکچھ آپ نے یہودی سے کہا ہے؛ اور فرمایا:
Flag Counter