Maktaba Wahhabi

67 - 277
{وَ اَوْفُوْا بِعَہْدِیْٓ اُوْفِ بِعَہْدِکُمْ} [البقرۃ ۴۰] ’’ اور تم میرا عہد پورا کرو، میں تمھارا عہد پورا کروں گا۔‘‘ اور جب معاملہ ایسے ہی تھا؛ تو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد ان سابقہ کتابوں میں موجود آپ کے آنے کی خبروں کی تصدیق تھی۔ تویہ مراد ہے آپ سے پہلی چیزوں کی تصدیق سے۔ تیسری حجت:… آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن میں مستقبل سے متعلق بہت سارے غیب کے معاملات کی اطلاع دی تھی۔ اور وہ معاملات ایسے ہی پورے ہوئے جیسے آپ نے بتایا تھا۔ پھر اس کے بعد آپ نے اور بھی کئی وجوہات پیش کی ہیں۔‘‘ [دیکھو: تفسیر الرازی ۱۷؍۸۰] اور پھر یہ بھی کہ اللہ تعالیٰ نے ان تمام کو یہ چیلنج کیا تھا کہ وہ اس قرآن جیسی کتاب لے آئیں؛ یا اس جیسی دس سورتیں ہی لاکر پیش کردیں؛ یا پھر ایک ہی سورت بنا لائیں ؛ تو وہ ایسا کرنے سے عاجز آگئے۔ ۴۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: { قُلْ لَّئِنِ اجْتَمَعَتِ الْاِنْسُ وَ الْجِنُّ عَلٰٓی اَنْ یَّاْتُوْا بِمِثْلِ ھٰذَا الْقُرْاٰنِ لَا یَاْتُوْنَ بِمِثْلِہٖ وَ لَوْ کَانَ بَعْضُہُمْ لِبَعْضٍ ظَہِیْرًا(۸۸} [الاسراء ۸۸] ’’کہہ دے اگر سب انسان اور جن جمع ہوجائیں کہ اس قرآن جیسا بنا لائیں تو اس جیسا نہیں لائیں گے، اگرچہ ان کا بعض بعض کا مددگار ہو۔‘‘ ۵۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: {اَمْ یَقُوْلُوْنَ افْتَرٰیہُ قُلْ فَاْتُوْا بِعَشْرِ سُوَرٍ مِّثْلِہٖ مُفْتَرَیٰتٍ وَّ ادْعُوْا مَنِ اسْتَطَعْتُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰہِ اِنْ کُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ } [ہود ۱۳] ’’یا وہ کہتے ہیں کہ اس نے اسے گھڑ لیا ہے۔فرمادیں: پھر اس جیسی دس سورتیں گھڑی ہوئی لے آ اور اللہ کے سوا جسے بلاسکتے ہو بلالو، اگر تم سچے ہو۔‘‘
Flag Counter