Maktaba Wahhabi

57 - 276
الجھمیۃ والمعطلۃ‘‘ میں اس کا تذکرہ کیا ہے) 2 اللہ تعالیٰ کی کئی ایسی صفات ہیں جو اس کے لیے خاص ہیں اور کوئی دوسری ذات ان صفات میں اللہ تعالیٰ کی شریک نہیں ہو سکتی،جیسے علم غیب ہے،اس کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا: ﴿وَعِندَهُ مَفَاتِحُ الْغَيْبِ لَا يَعْلَمُهَا إِلَّا هُوَ﴾ ’’اور اسی (اللہ) کے پاس غیب کی کنجیاں ہیں جنھیں اس کے سوا کوئی نہیں جانتا۔‘‘[1] بعض اوقات جب اللہ تعالیٰ چاہتا ہے تو اپنے رسولوں کو وحی کے ذریعے سے بعض غیبی چیزیں بتادیتا ہے جیسا کہ فرمایا: ﴿ عَالِمُ الْغَيْبِ فَلَا يُظْهِرُ عَلَىٰ غَيْبِهِ أَحَدًا﴿٢٦﴾ إِلَّا مَنِ ارْتَضَىٰ مِن رَّسُولٍ﴾ ’’(اللہ ہی) غیب کا (علم) جاننے والا ہے اور کسی پر اپنے غیب کو ظاہر نہیں کرتا،سوائے اپنے رسولوں میں سے جسے چاہے۔‘‘[2] اس سے معلوم ہوا کہ البوصیری نے قصیدہ بردہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں جو یہ اشعار لکھے ہیں،کفر و گمراہی کی ترجمانی کرتے ہیں: ((فَإِنَّ مِنْ جُوْدِكَ الدُّنْيَا وَضَرَّتها ... وَمِنْ عُلُوْمِكَ عِلْمَ اللَّوْحِ وَالقَلَمِ)) ’’تیرے ہی فضل سے دنیا اور اس کی نعمتیں ہیں اور تیرے علوم میں لوح و قلم کا علم بھی ہے۔‘‘
Flag Counter