نیز ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿ ذَلِكُمُ اللّٰهُ رَبُّكُمْ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ خَالِقُ كُلِّ شَيْءٍ فَاعْبُدُوهُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ وَكِيلٌ ﴾
’’یہ ہے اللہ، تمھارا رب، اس کے سوا کوئی معبود نہیں، وہی ہر چیز کو پیدا کرنے والا ہے، بس تم اسی کی عبادت کرو اور وہی ہر چیز پر نگران ہے۔‘‘[1]
ایک مقام پر فرمایا:
﴿إِنَّ رَبَّكُمُ اللّٰهُ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ فِي سِتَّةِ أَيَّامٍ ثُمَّ اسْتَوَى عَلَى الْعَرْشِ يُغْشِي اللَّيْلَ النَّهَارَ يَطْلُبُهُ حَثِيثًا وَالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ وَالنُّجُومَ مُسَخَّرَاتٍ بِأَمْرِهِ أَلَا لَهُ الْخَلْقُ وَالْأَمْرُ تَبَارَكَ اللّٰهُ رَبُّ الْعَالَمِينَ ﴾
’’بے شک تمھارا رب وہ اللہ ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دنوں میں پیدا کیا، پھر وہ عرش پر مستوی ہوگیا۔وہ دن کو رات سے اس طرح ڈھانپتا ہے کہ وہ (رات) جلدی سے اس (دن) کو آلیتی ہے اور (اس نے) سورج، چاند اور تارے (پیدا کیے) اس طرح کہ وہ سب اس (اللہ) کے حکم کے پابند کردیے گئے ہیں۔آگاہ رہو!پیدا کرنا اور حکم دینا اسی کا کام ہے، اللہ سارے جہانوں کا پالنے والا، بہت بابرکت ہے۔‘‘[2]
مزید فرمایا:
﴿ وَهُوَ الَّذِي يُرْسِلُ الرِّيَاحَ بُشْرًا بَيْنَ يَدَيْ رَحْمَتِهِ حَتَّى إِذَا أَقَلَّتْ سَحَابًا ثِقَالًا سُقْنَاهُ لِبَلَدٍ مَيِّتٍ فَأَنْزَلْنَا بِهِ الْمَاءَ فَأَخْرَجْنَا بِهِ مِنْ كُلِّ الثَّمَرَاتِ كَذَلِكَ نُخْرِجُ الْمَوْتَى لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُونَ ﴾
’’اور وہی اللہ تو ہے جو اپنی رحمت سے پہلے خوشخبری دینے والی ہوائیں بھیجتا ہے حتی کہ جب وہ (ہوائیں) بھاری بادلوں کو اٹھاتی ہیں تو ہم انھیں کسی مردہ شہر کی طرف ہانک دیتے ہیں، پھر ہم ان کے ذریعے سے پانی نازل کرتے ہیں، پھر ہم اس کے ذریعے سے (زمین سے) ہر طرح کے پھل نکالتے
|