عرض ناشر
توحیدِ باری تعالیٰ وہ فطرت ہے جس پر اللہ تعالیٰ نے ہر انسان کو پیدا فرمایا۔کائنات کا ذرہ ذرہ اللہ تعالیٰ کی توحید کی گواہی دے رہا ہے۔توحید ہی دین کی وہ اساس ہے جس کی طرف تمام انبیاء اپنی اپنی امتوں کو بلاتے رہے۔توحید کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس کی پاسداری کا عہد خالق کائنات نے انسان کو وجود بخشنے سے پہلے عالمِ ارواح ہی میں لے لیا اور پھر اس سبق کی یاد دہانی کے لیے کتابیں نازل کیں اور انبیاء و رسل مبعوث فرمائے۔رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کا مقصد بھی توحید کے اس تصور کو اجاگر کرنا تھا جو آپ کی آمد سے پہلے کسی حد تک دھندلا چکا تھا۔سوائے چند اہل کتاب کے پوری دنیا شرک و کفر کے اندھیروں میں ڈوب چکی تھی۔رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کوہِ صفا پر سب سے پہلے اسی دعوتِ توحید کو پیش کیا۔دعوتِ اسلام کے پھیلنے سے عقیدۂ توحید اس امت میں اس قدر راسخ ہوتا چلا گیا کہ ایک روز رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابۂ کرام کی توحید پر استقامت کو دیکھ کر فرمایا:
’’تمھاری اس سر زمین میں شیطان اس بات سے مایوس ہو چکا ہے کہ یہاں اس کی پوجا ہو۔‘‘
لیکن اس کے باوجود آپ مسلسل اپنی امت کو توحید کا درس دیتے رہے اور شرک سے ڈراتے رہے۔قرآن کا شاید ہی کوئی صفحہ ایسا ہو جس میں درس توحید کو دہرایا نہ گیا ہو۔
توحید کی اسی اہمیت کے پیش نظر دارالسلام نے اس موضوع پر ایک جامع کتاب ’’توحید کی آواز‘‘ ترتیب دی ہے۔یہ کتاب چار ابواب پر مشتمل ہے:
٭ پہلے باب میں ذات باری تعالیٰ کے متعلق مذاہبِ عالم کے تصورات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔آپ یہ پڑھ کر حیران ہوں گے کہ دنیا کے ہر مذہب میں توحید باری تعالیٰ کا تصور موجود ہے۔یہ الگ بات ہے
|