لیکن اس مطلوب ومقصود تک پہنچنے کی راہ پر سلف سے خلف تک لوگ بہت شاذ ونادر ہی اس پر چلے لوگ ایسی مختلف راہوں پر چلتے رہے یعنی ان راہوں پر جو سیدھی اور صراط مستقیم نہ تھی جو انہیں فوز ورضا کی بلندیوں تک پہنچاسکتی ‘جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ انہیں ان راستوں نے سیدھی راہ سے ہٹادیا اورمقصود مطلوب تک پہنچنے سے بھٹکادیا ‘ارشاد الٰہی ہے۔
وَاِنَّ ھٰذَ ا صِرَاطِیْ مُسْتَقِیْمًا فَاتَّبِعُوْہٗ وَلَا تَتَّبِعُوْا السُّبُلَ فَتَفَرَّقَ بِکُمْ عَنْ سَبِیْلِہٖ ذٰلِکُمْ وَصَّاکُمْ بِـہٖ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُوْنَ(الانعام:۱۵۳)
’’اور یہ میری راہ ہے سیدھی پس اسی پر چلواور دوسری راہوں پر مت چلو ورنہ وہ تم کو صراط مستقیم سے جدا کردے گی یہ وہ بات ہے جس کی اﷲنے تم کو تاکید کی ہے تاکہ تم ڈرو۔‘‘
ہمارا یہ موضوع بحث خالص سلفی ہے جو علمی اسلوب پر سہل اورجدید طریقے پر ابواب کی تفصیل کے ساتھ ایسا سلسلہ وار پیش کیا گیا ہے جس سے پڑھنے والا بہت آسان بسیط اور پُرکشش انداز میں موضوع کو سمجھ جاتا ہے ‘ساتھ ہی اس میں دلائل واضح ہیں جو سلف کی حجت اورخلف کی رائے پر مشتمل ہیں۔اس طرح پڑھنے والا خودبخود اس پہلو کو متعین کرلیتا ہے جس پر وہ دلیل سے مطمئن ہوگیا ہے اور تحقیق وتدقیق کے بعد جو راستہ اس نے اختیار کیا اس پر
|