Maktaba Wahhabi

204 - 325
یہودی جب بھی یہ دعامانگتے تو غطفان شکست کھا جاتے ‘لیکن جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم مبعوث ہوئے تو انہوں نے آپ کا انکار کیا اسی کی بابت اﷲنے یہ آیت نازل فرمائی۔ وَکَانُوْا مِنْ قَبْلُ یَسْتَفْتَحُوْنَ عَلَی الَّذِیْنَ کَفَرُوْا ’’اور وہ ا س سے پہلے کافروں پر مدد مانگا کرتے تھے۔‘‘ ۲۲۔ ترمذی میں حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ ’’قیامت کے دن آپ میری شفاعت فرمائیں۔‘‘ آپ نے فرمایا’’کروں گا۔‘‘ ۲۳۔ صفیہ بنت عبدالمطلب نے آپ کی وفات کے بعد آپ کی شان میں مرثیہ لکھا جس میں انہوں نے کہا تھا۔ الا یا رسول اللّٰہ انت رجاؤنا و کنت بنا برّا ولم تک جافیا اے اللّٰہ کے رسول آپ ہماری امید ہیں اور آپ ہمارے ساتھ اچھا سلوک کرتے تھے ظالم نہ تھے اس مرثیہ میں آپ کی وفات کے بعد آپ کو ’’انت رجاؤنا‘‘کہہ کر پکارا گیا ہے۔اس شعر کو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے سنا لیکن کسی نے اعتراض وانکار نہیں کیا۔ ۲۴۔ ترمذی کا خواب:طاہر بن ہاشم باعلوی نے اپنی کتاب ’’مجمع الاحباب ‘‘میں امام ابوعیسیٰ الترمذی صاحب السنن کے ذکر میں
Flag Counter