Maktaba Wahhabi

51 - 331
کہ مومنین کا محبوب بے مثل ہے،اسی طرح مومنین کی محبت بھی بے مثل اور بے نظیر ہے۔ جو شخص اللہ تعالیٰ کی محبت کے متعلق وہ مثالیں بیان کرے جو مخلوق کی محبت میں مخلوق کے لئے بیان کی جاتی ہیں مثلاً ہجر،وصل،محبت کا ٹوٹنا وغیرہ۔ایسے الفاظ زبان سے نکالے تو،یاد رہے کہ ان امثالِ محبت کا اللہ تعالیٰ کی محبت سے کوئی تعلق نہیں ہے،وہ(اللہ)بہت ہی ارفع و اعلیٰ ہے۔محبت الٰہی میں اس قسم کی امثال و تشبیہات بیان کرنے والا شخص خطا کار ہے،یہ اس کی بہت بڑی خطا اور بہت بڑی غلطی ہے،اتنی بڑی کہ یہ اللہ تعالیٰ سے بُعد اور اس کے غضب کا باعث بنتی ہے۔‘‘ و فی الصحیح عن النّبیْ صلی اللّٰه علیہ وسلم اَنَّہٗ قَالَ مَنْ قَالَ لَآ اِلٰــہَ اِلَّا اللّٰه وَ کَفَرَ بِمَا یُعْبَدُ مِنْ دُوْنِ اللّٰه حَرُمَ مَالُہٗ وَ دَمُہٗ وَ حِسَابُہٗ عَلَی اللّٰه عَزَّ وَ جَل صحیح مسلم میں روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص ’’لَآ اِلٰــہَ اِلَّا اللّٰه ‘‘کا اقرار کرے اور اللہ تعالیٰ کے سوا جس چیز کی عبادت کی جاتی ہے اس سے کفر اور انکار کرے تواس کی جان اور مال محفوظ ہو گیا،البتہ اس کا حساب و کتاب اللہ تعالیٰ پر چھوڑ دیا جائے گا۔ اس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جان اور مال کی حفاظت کو دو باتوں کے ساتھ معلق اور مشروط فرمایا ہے: (۱)۔ پہلی بات یہ ہے کہ انسان ’’لَآ اِلٰــہَ اِلَّا اللّٰه ‘‘کی علم اور یقین کامل سے شہادت دے۔ (۲)۔ دوسری بات یہ کہ انسان ہر اس شخص اور ذات سے بیزاری اختیار کرے جس کی اللہ تعالیٰ کے علاوہ عبادت ہورہی ہو۔اس چیز کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف الفاظ تک محدود نہیں رکھا بلکہ اس کے ساتھ قول اور عمل دونوں کا ہونا ضروری قرار دیا ہے۔ شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے فرمایاکہ:’’جب تک(لوگ)شریعت ِ اسلامیہ کے ظاہری احکام پر عمل نہ کریں اس وقت تک ان سے جنگ جاری رکھی جائے گی۔اگر چہ وہ ’’لَآ اِلٰــہَ اِلَّا اللّٰه مُحَمَّدٌ رَسُوْلُ اللّٰه ‘‘ کا اقرار کرتے ہوں اور بعض احکام شریعت پر عامل ہوں جیسا کہ سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے ان لوگوں سے جنگ کا اعلان فرمایا تھا جنہوں نے صرف زکوٰۃ دینے سے انکار کیا تھا۔تمام فقہائے اُمت کا اس پر اتفاق ہے۔‘‘ شیخ الاسلام رحمہ اللہ مزید فرماتے ہیں کہ ’’جو جماعت یا گروہ چند نمازیں ادا کرے اور چند چھوڑ دے یا روزے نہ رکھے یا حج نہ کرے یا جس شخص کا خون حرام ہے اس کی پرواہ نہ کرے یا لوگوں کا مال لوٹتا پھرے یا
Flag Counter