Maktaba Wahhabi

290 - 331
کی تکلیف پہنچے اور وہ مندرجہ ذیل دعا پڑھے تو اُس کے غموں کے بادل چھٹ جائیں گے اور مصائب و مشکلات کی جگہ خوشی اور مسرت حاصل ہو گی۔صحابہ رضی اللہ عنہم نے یہ سن کر عرض کی کہ یارسول اللہ! صلی اللہ علیہ وسلم ہم وہ دعاء سیکھ لیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہاں! اُسے ضرور یاد کر لو:(ترجمہ)’’اے اللہ! میں تیرا بندہ ہوں،تیرے بندے اور تیری لونڈی کا بیٹا ہوں میری پیشانی تیرے قبضہ میں ہے۔تیرا فیصلہ مجھ پر عدل و انصاف سے جاری ہے،اے اللہ! تیرے تمام اچھے نام جو تو نے اپنے لئے خود تجویز فرمائے ہیں یا تو نے اپنی کتاب میں نازل کئے ہیں،یا اپنی مخلوق میں سے کسی کو سکھلائے یا تو نے اُن کو اپنے علم غیب میں منتخب کیا۔ان کے ذریعہ سے میں یہ سوال کرتا ہوں کہ تو قرآن کریم کو میرے قلب کی بہار میرے سینے کا نور،میرے غم کی جلا اور میرے غم و اندوہ کو ختم کرنے کا ذریعہ اور سبب بنا دے۔(اس روایت کو ابو حاتم بن حبان نے بھی اپنی صحیح میں نقل کیا ہے)۔ و ذکر ابی حاتم عن ابن عباس رضی اللّٰه عنہ یُلْحِدُوْنَ فِیْ اَسْمَآۂٖ یُشْرِکُوْنَ وَ عَنْہُ سَمُّوْا اللَّاتَ مِنَ الْاِلٰہِ وَ الْعُزّٰی مِنَ الْعَزِیْزِ و عن الاعمش رحمہ اللّٰه یُدْخِلُوْنَ فِیْھَا مَا لَیْسَ مِنْھَا ابن ابی حاتم نے سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کا ایک قول نقل کیا ہے جس میں وہ فرماتے ہیں کہ ’’یُلْحِدُوْنَ‘‘ کے معنی یہ ہیں کہ وہ شرک کرتے ہیں۔سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کا ایک قول یہ بھی ہے کہ الحاد یہ ہے کہ لفظ الجلالۃ(یعنی اللہ)کو اللات سے اور العزیز کو عزی سے مشتق کرتے تھے۔الحاد کے متعلق اعمش رحمہ اللہ کا قول یہ ہے کہ وہ لوگ اللہ تعالیٰ کے اسماء میں ایسے ناموں کا اضافہ کرتے ہیں جو حقیقت میں اللہ کے نام نہیں۔ قتادہ رحمہ اللہ نے ’’یُلْحِدُوْنَ‘‘کا ترجمہ ’’یُشْرکُوْنَ‘‘ کیا ہے یعنی وہ شرک کرتے ہیں۔ علی بن ابی طلحہ نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ سے الحاد کا ترجمہ تکذیب بھی نقل کیا ہے۔کلام عرب میں الحاد اپنے مقصد سے انحراف،کجی اور ظلم پر بولا جاتا ہے۔چنانچہ قبر میں لحد کو بھی اسی لئے لحد کہتے ہیں کہ وہ ایک جانب ہوتی ہے اور اس کا رخ قبلہ کی طرف ہوتا ہے۔کیونکہ لحد اس گڑھے کو نہیں کہتے جو میت کے لئے کھودا جاتا ہے۔ الحاد کے متعلق علامہ ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں:’’الحاد کی حقیقت میں شرک کی طرف میلان،اور صفات کی تعطیل اور انکار بھی داخل ہے۔‘‘ اللہ کریم کے نام اور اُس کی تمام صفات ایسی ہیں جن سے انسان اللہ کی معرفت حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے اور وہ ایسے نام ہیں جو اس کی جلالت،عظمت اور کبریائی پر دلالت کرتے ہیں۔علامہ ابن قیم رحمہ اللہ مزید فرماتے ہیں کہ:’’الحاد کی کئی صورتیں ممکن ہیں جیسے:۱۔اس کے اسماء و
Flag Counter