Maktaba Wahhabi

384 - 440
لیکن اللہ تعالیٰ نے ان کی فضیلت اور براء ت کے بارے میں قرآن عظیم نازل کردیا جسے قیامت تک تلاوت کیا جاتا رہے گا۔ (۲)… کیونکہ وہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو جھٹلاتا ہے، جیسا کہ روافض (شیعوں) کا شیوہ ہے۔ وہ فتنے بھڑکاتے ہیں اور ایسی باتوں کو اپنی کتابوں اور مجلسوں میں پھیلاتے ہیں۔ کیونکہ وہ منافق ہیں مسلمان نہیں ہیں۔ وہ بظاہر تو مسلمان بنتے ہیں لیکن درحقیقت وہ منافق ہیں جو جہنم کے سب سے نچلے گڑھے میں ہوں گے۔ (۳)… معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما کے بہت سے فضائل ہیں۔ ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ وہ مومنوں کے ماموں ہیں۔ کیونکہ ان کی بہن رملہ بنت ابی سفیان رضی اللہ عنہما رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ ہیں۔ چونکہ اُمّ المومنین ہیں اور معاویہ ان کے بھائی ہیں لہٰذا معاویہ رضی اللہ عنہ فضیلت کے اعتبار سے مومنوں کے ماموں ہیں نہ کہ نسبت کے اعتبار سے۔ ان کی ایک فضیلت یہ بھی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں کاتب وحی بنایا تھا۔ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے وحی لکھنے والے صحابہ میں سے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے کتابت وحی کی خاطر صرف امانت دار شخص کا ہی انتخاب فرمایا تھا۔ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں جہاد بھی کیا اور عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے عہد خلافت میں یہ شام کے گورنر رہے۔ جب سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کے عہد خلافت میں فتنہ اٹھا، حضرت علی رضی اللہ عنہ کو شہید کردیا گیا، ان کے بعد حسن بن علی رضی اللہ عنہ کی بیعت کرلی گئی اور سیّدنا حسن رضی اللہ عنہ نے خیال کیا کہ وہ بار خلافت نہیں اٹھا سکتے تو وہ جناب معاویہ رضی اللہ عنہ کے حق میں دستبردار ہوگئے تاکہ مسلمانوں کے خون کی حفاظت کی جائے اور وہ متحد رہیں۔ اس بات کی خبر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے ہی دے دی تھی جو کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیّدنا حسن رضی اللہ عنہ کے متعلق فرمایا تھا: ((إِنَّ ابْنِيْ ہٰذَا سَیِّدٌ، وَسَیُصْلِحُ اللّٰہُ بِہٖ بَیْنَ طَائِفَتَیْنِ عَظِیْمَتَیْنِ
Flag Counter