Maktaba Wahhabi

367 - 440
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے دوستی اور محبت سنت ہے۔ تشریح…: (۱) یہ باتیں بھی ایمان کا حصہ ہیں۔ مثلاً یہ کہ جہاد جاری رہے گا، حتیٰ کہ اس امت کا آخری گروہ دجال کے خلاف جنگ کرے گا۔ اس بات کی گواہی صحیح احادیث سے ملتی ہے۔ (۲)… یہ بات پہلے گزرچکی ہے کہ تقدیر پر ایمان اصولِ ایمان میں سے ہے جیسا کہ حدیث جبریل میں ہے: ((وَأَنْ تُؤْمِنَ بِالْقَدْرِ خَیْرِہٖ وَشَرِّہٖ۔)) ’’ایمان یہ ہے کہ…… تو اچھی اور بری تقدیر پر ایمان لائے۔‘‘ (۳)… رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب سے تعلق اور محبت سنت ہے۔ ان سے مطلق طور پر محبت کرنی چاہیے کیونکہ انہیں اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ساتھی ہونے کا شرف بخشا اور اسلام میں پہل کرنے کا امتیاز عطا کیا۔ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مل کر جہاد کرتے رہے۔ علاوہ ازیں اللہ تعالیٰ نے انہیں علم و عمل میں فضیلت عطا کی۔ لہٰذا وہ انبیاء کے بعد بہترین لوگ ہیں اور اس امت میں نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد افضل ترین شخصیات ہیں۔ ان کا احترام کرنا واجب ہے، ان میں سے کسی کے بارے میں زبان درازی کرنا، ان کی غلطیاں تلاش کرنا اور لوگوں کے سامنے انہیں بیان کرنا جائز نہیں۔ کیونکہ ان کے فضائل اس قدر زیادہ ہیں کہ وہ ان کی چھوٹی موٹی غلطیوں پر پردہ ڈال دیتے ہیں اور ان کی کوتاہیوں کا کفارہ بن جاتے ہیں۔ ہمیں تو ان سے محبت کرنے، ان کی تعریف کرنے اور ان کے ساتھ قلبی تعلق رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اور ہمیں حکم ہے کہ ان کی غلطیوں کی ٹوہ نہ لگائیں اور ان میں سے کسی کی شان میں گستاخی نہ کریں۔ اللہ تعالیٰ ان کے بارے میں فرماتے ہیں: ﴿لِلْفُقَرَائِ الْمُہَاجِرِیْنَ الَّذِیْنَ اُخْرِجُوْا مِنْ دِیارِہِمْ وَاَمْوَالِہِمْ یَبْتَغُونَ فَضْلًا مِنَ اللّٰہِ وَرِضْوَانًا وَّیَنْصُرُوْنَ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہٗ اُوْلٰٓئِکَ
Flag Counter