اور بعد میں آنے والے شامل ہیں۔ ***** وَأَفْضَلُ أُمَّتِہِ اَبُوْبَکْرٍ الصَّدِیْقُ ( رضی اللّٰه عنہ ) ۔ (۱) ترجمہ…: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت میں سے ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سب سے افضل ہیں۔ تشریح…: (۱) ایمان، جہاد، ہجرت اور نصرتِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اعتبار سے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے مختلف درجات ہیں۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَمَا لَکُمْ اَلَّا تُنْفِقُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَلِلَّہِ مِیرَاثُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ لَا یَسْتَوِی مِنْکُمْ مَنْ اَنْفَقَ مِنْ قَبْلِ الْفَتْحِ وَقَاتَلَ اُوْلٰٓئِکَ اَعْظَمُ دَرَجَۃً مِّنْ الَّذِیْنَ اَنْفَقُوْا مِنْ بَعْدُ وَقَاتَلُوْا وَکُلًّا وَعَدَ اللّٰہُ الْحُسْنٰی وَاللّٰہُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِیْرٌ،﴾ (الحدید:۱۰) ’’اور تمھیں کیا ہے تم اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے، جب کہ آسمانوں اور زمین کی میراث اللہ ہی کے لیے ہے۔ تم میں سے جس نے فتح (مکہ) سے پہلے خرچ کیا اور جنگ کی وہ (یہ عمل بعد میں کرنے والوں کے) برابر نہیں۔ یہ لوگ درجے میں ان لوگوں سے بڑے ہیں جنھوں نے بعد میں خرچ کیا اور جنگ کی۔ اور ان سب سے اللہ نے اچھی جزا کا وعدہ کیا ہے اور اللہ اس سے جو تم کرتے ہو، خوب باخبر ہے ۔‘‘ مذکور بالا اوصاف کی بنیاد پر اگرچہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین میں بھی باہم درجہ بندی ہے لیکن مجموعی اعتبار سے وہ تمام زمانوں کے لوگوں اور تمام امتوں سے افضل ہیں۔ باہم ان کے درجات یوں بنتے ہیں کہ مہاجرین، انصار سے افضل ہیں۔ جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿لِلْفُقَرَائِ الْمُہَاجِرِیْنَ الَّذِیْنَ اُخْرِجُوْا مِنْ دِیارِہِمْ وَاَمْوَالِہِمْ |
Book Name | شرح لمعۃ الاعتقاد دائمی عقیدہ |
Writer | امام ابو محمد عبد اللہ بن احمد بن محمد ابن قدامہ |
Publisher | مکتبہ الفرقان |
Publish Year | |
Translator | ابو یحیٰی محمد زکریا زاہد |
Volume | |
Number of Pages | 440 |
Introduction |