Maktaba Wahhabi

330 - 440
اوررسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد پاک ہے: ((إِنَّہٗ سَیَأْتِيْ بَعْدِیْ کَذَّابُوْنَ ثَـلَاثُوْنَ کُلُّہُمْ یَدَّعِيْ أَنَّہٗ نَبِيٌّ، وَأَنَا خَاتَمُ النَّبِیِّیْنَ، لَا نَبِيَّ بَعْدِيْ۔)) ’’بے شک عنقریب میرے بعد ۳۰ دجال آئیں گے۔ ان میں سے ہر ایک نبوت کا دعویٰ کرے گا۔ حالانکہ میں آخری نبی ہوں۔ میرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔‘‘[1] چنانچہ جس شخص کا یہ عقیدہ ہو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی آئے گا وہ کافر ہے۔ کیونکہ وہ اللہ و رسول کی بات کو جھٹلاتا ہے اور مسلمانوں کے اجماع کی مخالفت کا مرتکب ہوتا ہے۔ اسی لیے اہل علم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نبوت کا دعویٰ کرنے والے ہر شخص پر کفر کا فتویٰ لگایا ہے۔ مثلاً مسیلمہ کذاب، اسود عنسی اور ان کے بعد بھی جو کوئی نبوت کا دعویٰ کرے گا وہ بھی کافر ہے۔ اسی طرح علماء نے قادیانیوں کو بھی کافر قرار دیا ہے جو پاکستان میں ہیں اور غلام احمد قادیانی کی نبوت کے قائل ہیں۔ یہ سب کافر اور ملت اسلامیہ سے خارج ہیں۔ کیونکہ انہوں نے یہ سمجھ لیا کہ رسول اللہ کے بعد بھی کوئی رسول مبعوث ہوسکتا ہے۔ قادیانی غلام احمد کی طرف نسبت کرکے ہی اپنے آپ کو قادیانی کہلاتے ہیں۔ ہر مسلمان پر یہ عقیدہ رکھنا واجب ہے کہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خاتم النّبیین ہیں۔ آپؐ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔ اور جو کوئی آپؐ کے بعد دعویٰ نبوت کرے وہ جھوٹا ہے۔ جہاں تک آخری زمانہ میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نازل ہونے کی بات ہے تو اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہی شریعت لے کر آئیں گے۔ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے پیروکار ہوں گے اور آپ کی شریعت کے مطابق فیصلے کریں گے۔ اس کے علاوہ کوئی شریعت نہیں لائیں گے۔
Flag Counter